اسلام آباد (صباح نیوز)وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں ہونے والی تقرریاں عارضی ہیں،ابھی پارٹی کی آئینی الیکشن کمیٹی بن رہی ہے اس کے بعد الیکشن کے ذریعے ہی پارٹی عہدوں پر مستقل تقرریاں ہوں گی۔
ان خیالات کااظہار فواد چوہدری نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم تو چاہتے ہیں کہ نوازشریف کل واپس آئیں اور اپنے کیس کو بھگتیں اگر کیس ثابت نہیں ہوتا تو بری ہوجائیں گے اور جو کیس ثابت ہو چکا ہے اوراس میں انہیں سزہوچکی ہے اس میں اگر ا ان کی پیلیں مسترد ہوتی ہیں تو پیسے دیں اور جہاں چاہے جاکررہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے حوالے سے تاخیر کی مجھے تو وجہ سمجھ نہیں آتی، گذشتہ روز پی ٹی آئی میں ہونے والی تقرریاں عارضی ہیں اور ابھی پارٹی کی آئینی الیکشن کمیٹی بن رہی ہے اس کے بعد الیکشن کے ذریعہ ہی پارٹی عہدوں پر مستقل تقرریاں ہوں گی۔ابھی پارٹی میں اعلیٰ سطح پر تبدیلیاں ہوئی ہیں اور پارٹی میں نیچے تک ابھی تبدیلیاں ہوں گی ۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی تنظیم سازی کا عمل تو پہلے سے چل رہا تھا لیکن جو خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج آئے تو وہ عمل ذرہ تیز ہو گیا، ہم نے حکومت اورپارٹی کو الگ رکھ کر چلانے کی کوشش کی تاہم وہ کوشش کامیاب نہیں ہوئی، ہم نے دیکھا ہے کہ جو حکومت میں پارٹی ہوتی ہے اس کو بڑے قد کے سیاسی لوگوں کو ہی سیاسی ذمہ داریاں بھی دینی ہوتی ہیں۔ بڑے قد کے لوگ پارٹی عہدوں پر آئے ہیں تواس کے نتیجہ میں پارٹی میں بھی ہلچل نظرآئے گی، گذشتہ روز پی ٹی آئی میں ہونے والی تقرریاں عارضی ہیں اور ابھی پارٹی کی آئینی الیکشن کمیٹی بن رہی ہے اس کے بعد الیکشن کے ذریعے ہی پارٹی عہدوں پر مستقل تقرریاں ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ ابھی پارٹی میں اعلیٰ سطح پر تبدیلیاں ہوئی ہیں اور پارٹی میں نیچے تک ابھی تبدیلیاں ہوں گی۔ (ن)لیگ اور پی پی پی جو ہمارا مقابلہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں وہ تو خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں آئوٹ ہو گئے ہیں، کوئی وجہ ہی نہیں کہ ہم پنجاب یا خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کو التوا کا شکار کریں۔ ویسے بھی ڈر، ڈر کر سیاست تو نہیں ہوتی۔ الیکشن تو کوئی بھی نہیں کرانا چاہتا کیونکہ ہمارے ملک میں رواج ہے کہ کوئی بھی طاقت کو شیئر نہیں کرنا چاہتا، جب تک ڈی سینٹرلائزیشن نہ ہو، وزیر اعظم عمران خان سمجھتے ہیں کہ گورننس کے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔اصولاً ہمیں چاہئے تھا کہ بلدیاتی انتخابات پہلے سال کرادیتے اور وزیر اعظم کہہ رہے تھے کہ ہم پہلے سال کرادیں تاہم یہ مختلف وجوہات کی وجہ سے نہیں ہوسکا۔
وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے حوالے سے تاخیر کی مجھے تو وجہ سمجھ نہیں آتی،الیکشن کمیشن نے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی منسٹری کو خط لکھا ہے کہ ہمیں اسلام آباد کے لوکل گورنمنٹ انتخابات کے لئے چار ہزار ای وی ایم مشینیں چاہئیں، ہم نے ان سے کہا ہے کہ آپ ٹینڈر دیں، ساری مشینیں آجائیں گی اورآپ الیکشن کرائیں، اگلے مرحلے میں تو انہوں نے ٹینڈر جاری کرنا ہے ، مجھے تو سمجھ نہیں آتا کی ان کی تکنیکی کمیٹی نے کیا طے کیا ہے، انہوں نے تو یہی طے کرنا ہے کہ مشین میں یہ، یہ احتیاطیں ہونی چاہئیں اوریہ چیزیں ہونی چاہئیں ، اس کے مطابق آپ اپنا ٹینڈر دے دیں، کمپنیاں آجائیں گی تو آپ کو ای وی ایم دے دیں گی۔