قائداعظم کے اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ہی ملک کوترقی یافتہ بنا سکتے ہیں، ڈاکٹر عارف علوی


اسلام آباد(صباح نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ قائداعظم کے ایمان، اتحاد اور نظم کے اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ہم پاکستان کو مضبوط اور ترقی یافتہ بنا سکتے ہیں، بچے ہمارے مستقبل کی قیادت ہیں انہیں ہمیشہ سچ بولنے، امانت میں خیانت نہ کرنے، والدین اور اساتذہ کی عزت کرنے، دوسرے مذاہب کے لوگوں کے ساتھ اچھا برتائو کرنے اور خصوصی بچوں سے محبت کی نصیحت کرتے ہیں، پاکستان کے خاندانی نظام کی مضبوطی ہمارے ملک کا خوبصورت ستون ہے، ہمیں اسے مزید مضبوط بنانا ہے۔

قائداعظم محمد علی جناح کی سالگرہ کی مناسبت سے ایوان صدر میں قائد اور بچے کے عنوان سے خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر بچوں نے خوبصورت ملی نغمے پیش کئے جس میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور کشمیر کی ثقافت کی عکاسی کی گئی تھی جبکہ ہونہار بچوں نے یوم قائد کی مناسبت سے ان کے تاریخی کارناموں کو اجاگر کیا۔

اس موقع پر خاتون اول بیگم ثمینہ علوی بھی موجود تھیں جبکہ صدر مملکت اور خاتون اول نے بچوں کے ساتھ مل کر قائداعظم کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے یوم قائد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہر سال 25 دسمبر کو ایوان صدر میں اس تقریب کا انعقاد کیا جاتا ہے ، آج بچوں کے ساتھ یہاں وہ اس تقریب میں بھرپور لطف اندوز ہوئے، بچوں نے اپنی تقاریر میں بھرپور انداز میں پاکستان کے قیام اور قائد کی جدوجہد کو اجاگر کیا جبکہ ان کی معصومانہ گفتگو سے ہمیں یہ تصور ملا کہ آزادی کتنی بڑی نعمت ہے، لوگ اس کیلئے سینکڑوں سال جدوجہد اور مصائب سہتے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ آزادی سب سے قیمتی چیز ہے، یہ بچے ہمارے مستقبل کی قیادت ہیں، ان کی عمر کھیلنے کودنے کی ہے، قائداعظم ایک اچھے کھلاڑی تھے لیکن ان کی والدہ انہیں یہ نصیحت کرتی تھیں کہ اگر پڑھو لکھو گے تو بڑے آدمی بنو گے، قائداعظم کو بچوں سے بے انتہا محبت تھی، بچے انہیں خطوط لکھا کرتے تھے جن کا جواب وہ اپنے دستخطوں سے دیا کرتے تھے جبکہ آزادی کی تحریک میں بچے انہیں چندہ بھی دیا کرتے تھے۔

صدر مملکت نے کہا کہ قائداعظم ہمیشہ اپنی ہمشیرہ کو ہر محفل میں ساتھ رکھتے تھے، ان کا یہ اقدام ایک مکمل خاندان کی عکاسی تھا۔ انہوں نے کہا کہ محنت سے منزل نظم و ضبط حاصل ہوتا ہے، اتحاد سے ہم بڑی طاقت بن سکتے ہیں، ہمیشہ سچ بولنا ملک کی ضرورت ہے، ایک دوسرے کے ساتھ سچ بولنا ہے یہی نصیحت ہمارے پیغمبرۖ کی تھی جبکہ قائداعظم نے بھی سچ بولنے اور محنت کی ضرورت پر زور دیا، پاکستان میں ایک اگر یہ دو چیزیں آ جائیں تو پاکستان مضبوط تر ملک بنے گا۔

انہوں نے بچوں کو نصیحت کی کہ امانت میں خیانت نہ کرنا، ماں باپ اور اساتذہ کی ہمیشہ عزت کرنا، کھیل سے جسمانی طاقت نظم و ضبط اور صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے مواقع ملتے ہیں یہ بھی ضروری ہیں، بڑوں کی عزت کریں جو کہ پاکستان کی خوبصورتی ہے دوسرے مذاہب کے لوگوں کے ساتھ بھی اچھا سلوک کریں، خصوصی بچوں سے محبت کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا خاندانی نظام ہمارے معاشرے کا خوبصورت ستون ہے اس کو مضبوطی سے تھامنا ہے، چھوٹے بڑوں کا خیال رکھنا ہے، یہی پاکستان کی ثقافت کا بھی حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مضبوطی اور ترقی ہمارا خواب ہے، قائداعظم نے ایک بار ایک بچے سے پوچھا کہ آپ نے بڑے ہو کر کیا بننا ہے تو اس نے کہا کہ میں قائداعظم بنوں گا جس پر بابائے قوم نے کہا تھا کہ پاکستان کو ایک اور جناح کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر کا اختتام اس دعا کے ساتھ کیا کہ جب تک ہے یہ دنیا باقی ہم دیکھیں آباد تجھے، سوہنی دھرتی اللہ رکھے قدم قدم آباد تجھے۔