ملک پر فرسودہ نظام مسلط ہے، سراج الحق


کراچی(صباح نیوز) امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک پرفرسودہ نظام مسلط ہے۔ 25دسمبر قائد اعظم کا یوم پیدائش ہے جنہوں نے پاکستان کو ایک نظریے کی بنیاد پر قائم کیا۔75سال گزرنے کے باوجود ملک میں اسلامی نظام قائم نہیں ہوسکا۔جاگیردار اور وڈیرے اسلامی نظام کی راہ میں رکاوٹ ہیں،یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے انگریز وں کا ساتھ دیا اورنظریہ پاکستان کی مخالفت کی۔ملک پر مسلط اشرافیہ نے عوام کو اربوں روپے کا مقروض بنایا اور لسانیت وعصبیت کی بنیاد پر ملک کو دوحصوں میں تقسیم کیا۔بد قسمتی سے موجودہ سیاسی ومذہبی لیڈروں نے بھی امت کو فرقوں میں تقسیم کر دیا۔ جماعت اسلامی یہی پیغام دیتی ہے کہ دین کو غالب کرو فرقوں میں نہ پڑو۔ جماعت اسلامی کا مقابلہ کسی ایک فرد کے ساتھ نہیں بلکہ نظام سے ہے۔ملک میں موجود مسلم لیگ ن،پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی صورت میں تمام سیاسی پارٹیاں مغرب کے نظام کے تحت چل رہی ہیں۔ موجودہ حکومت نے افغانستان کے وزیر داخلہ کو امریکہ کے خوف کی وجہ سے اجلاس میں شریک نہیں کیااور نہ ہی میڈیا کے سامنے ملا متقی کو تقریر کرنے کا موقع دیا۔ 57اسلامی ممالک بھی آزاد نہیں ہیں،انہوں نے او آئی سی کا تواجلاس بلایا لیکن امریکہ کی ناراضی کی وجہ سے افغانستان کو قبول نہیں کیا۔ پاکستان اسلامی تحریک کا مرکز بنے گا، عوام قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کی جدوجہد کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کراچی کے اضلاع شرقی اور غربی کی ایک روزہ تربیت گاہ سے الگ الگ خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی نائب امرا جماعت اسلامی پاکستان راشد نسیم، ڈاکٹر فرید پراچہ،امیر صوبہ سندھ محمد حسین محنتی، امیرکراچی حافظ نعیم الرحمن اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر بھی موجود تھے۔

سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی جزوی اسلام کی با ت نہیں کرتی،جماعت اسلامی کا مطالبہ یہی ہے کہ ہمیں اپنی انفرادی، اجتماعی، سیاسی،معاشی اور زندگی کے ہر شعبے میں اللہ کی فرمابرداری قائم کرنا ہے۔ ماضی کی قوموں میں اللہ کاعذاب اسی لیے آیا کیونکہ انہوں نے دین کو جزیات میں تقسیم کردیا تھا۔ جماعت اسلامی دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح محض ایک سیاسی جماعت نہیں بلکہ دینی تحریک ہے،سیاسی پارٹیاں صرف اور صرف اقتدار چاہتی ہیں اور پھر اس کے بعد اپنے خاندان کو مضبوط کرنے کے لیے مال ودولت جمع کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی صر ف اسی لیے اقتدار چاہتی ہے کہ دنیا میں اللہ اور اس کے رسول کا نظام قائم ہوجائے جس کی بدولت دنیا بھی سنو ر جائے اور آخرت میں بھی جنت ہمارے حصے میں آجائے۔جماعت اسلامی دنیا میں اسلام کا نظام چاہتی ہے،ہم چاہتے ہیں کہ جماعت اسلامی کا رکن عملی طور پر دین کا داعی بن جائے،جنت کا طلبگار بن جائے اور جہنم سے نجات حاصل کرلے۔ جماعت اسلامی انقلابی تحریک ہے، ہم ہر فرد کی زندگی میں انقلاب چاہتے ہیں، ایوانوں میں انقلاب چاہتے ہیں۔ جب ہر فرد کی زندگی میں انقلاب آجائے تو پاکستان میں انقلاب آجائے گا۔جماعت اسلامی کے ہر کارکن کی ذمہ داری ہے کہ زندگی میں انقلاب برپا کرنے کے لیے جدوجہد کریں۔افغانستان کے انقلاب نے درس دیا ہے کہ سپر پاور کی طاقت سے ڈرنے کی ضرورت نہیں،نظام صرف اور صرف اسلام کا ہی چلے گا۔

ا س موقع پر خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی نے کراچی کے مسائل کے حل کے لیے طویل جدوجہد کی ہے،حق دو کراچی مہم تحریک جاری ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے کے کالے بلدیاتی قانون کے خلاف شہر بھر میں دسخطی مہم چلائی گئی جس میں کراچی کے عوام نے بلدیاتی قانون کو مسترد کردیا ہے۔31دسمبر کو سندھ اسمبلی کے باہر بلدیاتی قانون کے خلاف دھرنا دیا جائے گا۔