دہلی یونیورسٹی کے بی اے کے نصاب میں علامہ اقبال کی جگہ ہندوتوا نظریے کے حامل ساورکر شامل


نئی دہلی: دہلی یونیورسٹی نے بی اے کے نصاب کو تبدیل کرتے ہوئے علامہ اقبال کی جگہ ہندوتوا نظریے کے حامل وی ڈی ساورکر کوشامل کیاہے۔یہ تبدیلی اکیڈمک کونسل نے  کی ہے۔

ساورکر کا نام نصاب میں شامل کرنے کے بعد اب مہاتما گاندھی کو 7ویں سمسٹر میں پڑھایا جائے گا۔دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل کے رکن آلوک رنجن نے کہاکہ پہلے ساورکر نصاب کا حصہ نہیں تھے جبکہ گاندھی جی کو پانچویں سمسٹر میں پڑھایا جاتا تھا۔انہوں نے کہاکہ اساتذہ نے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ اساتذہ وی ڈی ساورکر کی شمولیت کے خلاف نہیں بلکہ مہاتما گاندھی کے باب کو چوتھے سال میں دھکیلنے پر ناراض ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اب اگر کوئی طالب علم بی اے پولیٹیکل سائنس آنرز کے نصاب کو 4 کے بجائے 3 سال بعد چھوڑ دیتا ہے، تو اسے بھارت کی جدوجہد آزادی میں مہاتما گاندھی کے کردار کے بارے میں علم نہیں ہوگا۔ دہلی یونیورسٹی کے ایک بیان کے مطابق یہ پہلا موقع ہے جب ساورکر کو نصاب میں شامل کیا گیا ہے۔واضح رہے شاعر مشرق علامہ اقبال کو نظر ثانی شدہ نصاب سے نکال دیا گیا ہے۔ی

ونیورسٹی کے وائس چانسلر یوگیش سنگھ نے کہاکہ جن لوگوں نے بھارت کو توڑنے کی بنیاد رکھی ان کے لیے نصاب کا حصہ بننے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔