سینیٹر مشتاق احمد خان کا سوات موٹر وے کی تعمیر میںمتاثرہ افراد کی داد رسی اور زرعی زمینیں بچانے کا مطالبہ

سوات ( صباح نیوز) جماعت اسلامی کے سینیٹرمشتاق احمد خان نے سوات موٹر وے کی تعمیر میںمتاثرہ افراد کی داد رسی اور زرعی زمینیں بچانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ سوات میں اتنا بڑا منصوبہ مقامی لوگوںکو اعتماد میں لئے بغیر بنایا جارہا ہے،منصوبہ میں مقامی لوگوںکی رضامندی اوررائے کو پس پشت ڈال کر ان کا معاشی قتل کیا جارہا ہے، سوات کی 70 فیصد زمین پہاڑوں اور جنگلات پر محیط اور زرعی زمین نہ ہونے کے برابر ہے لہٰذا حکومت منصوبے میں مقامی لوگوں کی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے بنائے گئے پرانے نقشے پر عمل کرتے ہوئے موٹروے فیز ٹو کی تعمیر میں زرعی زمینوں کو برباد کرنے کی بجائے دریائے سوات کے کنارے موٹر وے کی تعمیر کو ترجیح دے، سوات کی عوام نے دہشت گردی اور قدرتی آفات میں جو نقصانات اُٹھائے ہیں اس کا صلہ انہیں ترقی کی صورت دیا جائے نہ کہ ان کے حقوق غصب کئے جائیں ، سوات کی زرعی زمینیں بچانے کا معاملہ سینٹ میں اُٹھایا ہے ،کے پی ایچ اے سوات میں پچھلے سیلابی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک مفصل اسسمنٹ بنا کر مستقبل کیلئے منصوبہ بندی اور زرخیز زمینوں کو دریا برد ہونے سے بچانے کیلئے ابھی سے اقدامات اُٹھائے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے سوات قومی جرگہ کے زیر اہتمام اہم مشاورتی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ، قومی جرگہ میں کے پی ایچ اے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر انجینئر برکت اللہ خان، سابق سینیٹر راحت علی خان، الحاج زاہد خان، مختیار یوسفزئی ، ڈاکٹر عبدالبصیر،جماعت اسلامی کے ضلعی امیر حمید الحق، ضلعی جنرل سیکرٹری حیدر علی، ثناء اللہ اور دیگر نے شرکت کی،

خیبرپختونخوا ہائی ویز اتھارٹی منصوبے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر انجینئر برکت اللہ خان نے جرگہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سوات موٹر وے کے دوسرے مرحلے کی تعمیر پبلک پرائیویٹ پارنٹرشپ کے تحت کی جا رہی ہے اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ساتھ معاہدے کے تحت منصوبے پر تعمیر کا باقاعدہ آغاز ہوچکا ہے،سوات موٹر وے کا فیز ٹو چکدرہ انٹر چینج تا فتح پور 80 کلومیٹر طویل ہے جو ابتدائی طور پر چار لائن پر مشتمل ہوگا اور بعد میں اسے چھ لائن تک توسیع دی جاسکے گی، منصوبہ کے تحت مین کوریڈور سے ملحقہ علاقوں کے عوام کو آسان رسائی دینے کیلئے مختلف مقامات پر 9 انٹر چینج جبکہ دریائے سوات پر 8 پل تعمیر کئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں اس موٹر وے کو مختلف ہائی ویز کے ساتھ بھی منسلک کیا جائیگا،

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ  علاقے میں ٹورازم کو ترقی دینے اور مقامی لوگوں کو سفری سہولیات میں آسانی کے لئے بنایا جا رہا ہے جس کیلئے حتی المقدور کوشش کی جارہی ہے کہ زرعی زمینوں اور مقامی آبادی کو کم سے کم نقصان ہو، سوات قومی جرگہ اور متاثرین اراضی مالکان نے کہا کہ سوات میں اتنا بڑا منصوبہ بنایا جارہا ہے جس میں مقامی لوگوںکی شرکت اور رضامندی کی سرے سے ضرورت ہی محسوس نہیںکی گئی ، اس منصوبہ سے لوگوںکا معاشی قتل کیا جارہا ہے،

سینیٹرمشتاق احمد خان نے جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقامی لوگوں کو سننے کے بعد اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ زرخیز زمینوں کو متاثر ہو نے سے بچایا جا سکتا ہے، سوات کے سیاسی اور سماجی حلقے سوات کی ترقی کے خلاف نہیں بلکہ وہ موٹروے کے موجودہ شکل اور صورتحال سے مایوس ہوکر احتجاج پر مجبور ہیں، میں سوات کے مظلوم عوام کی آواز ہوںسینٹ میں سواتی عوام کا مقدمہ پیش کردیا ہے اور اس سلسلے میں سٹینڈنگ کمیٹی سے رابطہ میں ہوں،

عید کے بعد اس سلسلے میں سینٹ کے سٹینڈنگ کمیٹی برائے کمیونیکیشن کے مجوزہ میٹنگ میں وفاقی اور صوبائی نمائندوں کے سامنے متاثرین اراضی مالکان کی موجودگی میں ان کی با ہمی رضا مندی اورمشاورت سے اس منصوبے کی پیش بندی اور پیش قدمی کی توثیق کریں گے، انہوں نے کہا کہ سوات موٹروے متاثرین کی آواز کو ہر فورم پر اٹھائوں گا اور جب تک ان کی تسلی نہیں ہوجاتی تب تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔