اسلام آباد (صباح نیوز)اوآئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ا براہیم طحہ ٰپاکستان میں ہونے والے اوآئی سی کونسل آف فارن منسٹرز کی17وین غیر معمولی کانفرنس میں شرکت کے بعد وطن واپس روانہ ہو گئے۔
ائیرپورٹ پر وزائے مملکت برائے اطلاعات ونشریات اور پارلیمانی امور میاں فرخ حبیب اورانجینئر علی محمد خان نے معزز مہمان کو رخصت کیا۔ جبکہ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حسین برہیم طحہٰ نے کہا کہ سب سے پہلے میں پاکستان کی حکومت اورپاکستان کے لوگوں دونوں کا مہمان نوزی کے لئے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں اور اوآئی سی کانفرنس کے انعقاد پر جوانہوں نے تعاون کیا اس میں ان کا شکر گزار ہوں۔ میں سمجھتا ہوں کہ گذشتہ روز ہونے والی کانفرنس کامیاب رہی جو کہ اطمینان کا باعث ہے۔
گزشتہ روز ہونے والا اوآئی سی کونسل آف فارن منسٹرز کا غیر معمولی اجلاس بڑی کامیابی تھا اورمیںسمجھتا ہوںکہ جو خطہ میں اس وقت معاملات اور ڈیویلپمنٹس چل رہی ہیں اس کے حوالے سے یہ اجلاس بہت اہم تھا۔ گذشتہ روز کی کانفرنس عظیم الشان کامیابی ثابت ہوئی اوراس کی کچھ وجوہات ہیں جن میں سے پہلی وجہ یہ ہے کہ اوآئی سی نے گذشتہ روز کے اجلاس میںیہ فیصلہ کیاکہ ایک سینئر آفیشل طارق بخیط کو افغانستان کے لئے نمائندہ خصوصی مقررکیا گیا اور یہ امید ہے کہ افغانستان کے لئے جو اوآئی سی کے نمائندہ خصوصی ہیں وہ اہم فرائض جیسے رابط کاری کا فریضہ ہے وہ سرانجام دیں گے اوراس سلسلہ میں گذشتہ روز انہوں نے جو پہلا رابطہ کیا وہ جو طالبان کے نمائندے یہاں تشریف لائے ہوئے تھے ان کے ساتھ انہوں نے ایک ملاقات کی اورامید ہے کہ افغانستان کے لوگوں کی امداد کے لئے مستقبل میںبھی جتنے بھی متعلقہ ممالک یا ادارے ہیں ان کے ساتھ رابطے میں رہیںگے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز کی کانفرنس کا جو دوسرا بڑا نتیجہ برآمد ہوا وہ افغانستان کے لوگوں کی امداد کے لئے ایک فنڈ کا قیام تھا، یہ ایک بین الاقوامی فنڈ ہو گا جس میںمختلف ممالک امداد دیںگے اوراس میں ہم امید کرتے ہیں کہ نہ صرف اس میں مسلم ممالک جو اوآئی سی کے رکن ہیں بلکہ وہ ممالک بھی جو اوآئی سی کی رکنیت سے باہر ہیں وہ سب اس مقصدکے لئے اپنا، اپنا کرداراداکریںگے اوراس فنڈ میںاپنا تعاون کریںگے تاکہ افغانستان کے وہ لوگ جو گذشتہ 40برس سے مختلف سختیوں اورمصائب کا شکار ہیں اور جنگ اوربدامنی کا شکاررہے ہیں ان کی مدد کی جاسکے۔