اسلام آباد(صباح نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن خطے اور دنیا کے مفاد میں ہے، ذرا سی غفلت پورے خطے کو متاثر کر سکتی ہے، عالمی برادری کو افغانستان سے متعلق سوچنا چاہیے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کی فی الفور مدد نہ کی گئی تو انسانی بحران مزید بڑھ سکتا ہے اور افغانستان کی معاشی تباہی کے اثرات پڑوسی ممالک پر پڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال سے یورپی ممالک بخوبی آگاہ ہیں اور افغانستان میں امن خطے اور دنیا کے مفاد میں ہے جبکہ ذرا سی غفلت پورے خطے کو متاثر کر سکتی ہے۔ پاکستان، افغانستان سے متعلق جو بھی کردار ادا کر سکتا ہے کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی)وزرائے خارجہ اجلاس افغانستان سے متعلق طلب کیا گیا ہے اور افغانستان او آئی سی کا بنیادی رکن ہے انہیں تنہا نہیں چھوڑا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی انسانی بنیادوں پر مدد کر رہا ہے اور افغان شہریوں کے لیے پاکستان ہر ممکن سہولت پیدا کر رہا ہے۔ پاکستان کی جانب سے امدادی اشیا بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔
افغانستان سے متعلق مزید بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی برادری کو افغانستان سے متعلق سوچنا چاہیے تاہم پاکستان ہمسایہ ہونے کے ناطے اپنی ذمہ داری نبھا رہا ہے لیکن عالمی برادری کو بھی افغانستان پر توجہ دلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ توقع ہے افغانستان کے دیگر پڑوسی بھی اپنا کردار ادا کریں گے اور یورپی یونین کو احساس ہو گیا ہے کہ افغانستان میں حالات بگڑے تو نقصان ہو گا۔ نیٹو کمانڈرز کو بھی افغانستان کی صورتحال پر تشویش ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی حکام کو بھی کہا جا رہا ہے کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے اور امریکہ میں بھی باتیں ہو رہی ہیں کہ مستحکم افغانستان کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔