کراچی(صباح نیوز)حلقہ خواتین جماعت اسلامی صوبہ سندھ کی ناظمہ رخشندہ منیب نے 8مارچ ”عالمی یوم خواتین ”کے حوالے سے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی کراچی کے تحت اس سال تمام سرگرمیوں کا مرکزی نکتہ ”جماعت اسلامی اور خواتین کی فلاح و بہبود” ہوگا۔8مارچ صبح ساڑھے گیارہ بجے کراچی پریس کلب پر ”خواتین واک ” منعقد کی جائے گی،10 مارچ کو ضلع نوشہروفیروز،قنمبر اور کشمور میں 11مارچ کو خیرپور،شکارپور سکھر اور کراچی میں کانفرسیس کاا نعقاد کیا جائے گا اور جماعت اسلامی کی کارکردگی اور منشورکو عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا،
اس کے علاوہ لاہور، کراچی اور اسلام آباد میں ”مضبوط خاندان، محفوظ عورت، مضبوط معاشرہ” کے عنوان سے ریلیوں کا اہتمام بھی کیا جائے گا،”غیرت کے نام پر قتل ظلم ہے” کے عنوان سے ویمن اینڈ فیملی کمیشن لاہور اور کراچی میں فورمز منعقد کرے گا،ملازمت پیشہ خواتین کے شعبے کے تحت ”جائے ملازمت پر عورت پہ تشدد کی روک تھام” پر آگاہی دی جائے گی،حلقہ خواتین کا شعبہ طب نوجوان بچیوں میں بڑھتے ہوئے نفسیاتی و طبی مسائل پر ڈسکشن فورمز کا انعقاد کرے گا جہاں ڈاکٹرزان مسائل پر عوام الناس کی رہنمائی کریں گے،جماعت اسلامی کی ان ہمہ جہت کوششوں کے نتیجے میں معاشرے میں عورت کے حقوق اورمقام و مرتبہ کی آگاہی پیدا ہوگی اور عملی طور پہ خواتین کی بہتری کی طرف پیش قدمی ہو سکے گی۔
اس موقع پر نائب ناظمات صوبہ سندھ عائشہ ودود،عظمی عمران،عظمی اظہار،انوری بیگم، ناظمہ کراچی اسماء سفیر،نائب ناظمہ ثناء علیم ، سکریٹری ا طلاعات صوبہ سندھ عالیہ شمیم، سکریٹری اطلاعات کراچی ثمرین احمد ودیگر بھی موجود تھیں ۔رخشندہ منیب نے مزیدکہاکہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی کی سرگرمیوں کے سلسلے میں دو نکات کے تحت آگاہی دی جائے گی،ایک جماعت اسلامی کا منشور برائے خواتین اور دوسراجماعت اسلامی کے تحت خواتین کا معاشی و معاشرتی استحکام۔ناظمہ صوبہ سندھ نے مزیدکہاکہ ”مضبوط خاندان،محفوظ عورت، مضبوط معاشرہ” ہمارا مستقل سلوگن ہے،سلوگن کے تحت استحکام خاندان کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے اس موضو ع پر سال بھر پروگرام جاری رکھے جائیں گے،شعبہ تعلیم کے تحت ”استحکام خاندان میں اداروں کے کردار”کے موضوع پر کالجوں کی پرنسپل اور اساتذہ کے ساتھ فورم رکھے جائیں گے۔”استحکام خاندان میں بزرگوں کا کردار” کے عنوان سے ماؤں کے سیشن رکھے جائیں گے ۔”خوشگوار گھریلو زندگی” کے عنوا ن سے نوجوان بچیوں کے پروگرام ر کھے جائیں گے۔اس کے علاوہ عورت پر تشدد کی وجوہات، تدارک اور محفوظ عورت مضبوط معاشرہ کے عنوانات کے تحت ڈسکشن فورم رکھے جائیں گے۔ناظمہ صوبہ سندھ نے مزیدکہاکہ عورت معاشرے کی بنیادی اکائی اور اسلام عورت کے حقوق کا سب سے بڑا ضامن ہے، معاشرے میں حقوق و فرائض کے توازن کو قائم رکھنا مضبوط خاندان کی بنیاد ہے،مضبوط خاندان عورت کے تحفظ اور نسل نو کی تعمیر کے لئے ناگزیر ہے،آج پاکستانی معاشرے میں عورت کو تحفظ سے معاش تک سنگین مسائل درپیش ہیں،پارلیمنٹ میں تحفظ نسواں کے متعدد بل منظور ہونے کے باوجود معاشرتی ناانصافیوں اور جرائم کی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،بڑھتی ہوئی مہنگائی کا براہ راست اثر عورت کے گھر یلو بجٹ پر ہوتا ہے،عورت کے انسانی حقوق کو عورت کی آزادی کے نعرے سے جوڑ کر عورت کے مسائل میں مزید اضافہ کیا گیا،آج خواتین کہیں محفوظ نہیں اسلام آباد کا ایف نائن پارک ہو یا بلوچستان کاضلع بارکھان نہ عورت کی عزت محفوظ ہے نہ جان،دیہی علاقے کی گراں ناز ہو یا شہر کی نور مقدم طبقاتی فرق کے بغیر خواتین کے ساتھ پیش آنے والے یہ واقعات 8 مارچ کے دن کا نوحہ پڑھتے نظر آتے ہیں،جماعت اسلامی حلقہ خواتین پاکستانی معاشرے میں عورت کے استحصال کی ہر شکل کی مخالفت کرتی رہی ہے ،خواہ وہ وڈیراشاہی یا سرداری نظام میں موجود نجی جیلوں میں قید و جبر کی صورت میں ہو، یا فرسودہ رسوم و رواج کے نام پر ہو،جماعت اسلامی کا موقف رہا ہے کہ اسلام کی متوازن تعلیم عوام الناس تک پہنچے۔