سیاسی، جمہوری قیادت قومی ڈائیلاگ سے انکار کرتی رہے گی تونئے بحران پیدا ہوتے رہیں گے۔لیاقت بلوچ

 اسلام آباد(صباح نیوز) نائب امیر جماعتِ اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ سیاسی، جمہوری قیادت قومی ڈائیلاگ سے انکار کرتی رہے گی تو عام انتخابات سے پہلے ہر مرحلہ، ہر موڑ پر نئے بحران، سیاسی آئینی بحران پیدا ہوتے رہیں گے۔ سیاسی قیادت کا یہ عمل سیاست، جمہوریت، پارلیمانی اور انتخابی عمل کے لیے زہرِ قاتل بن جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار نائب امیر جماعتِ اسلامی لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں راؤنڈ ٹیبل ٹاکس کی انتظامی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا.،لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعتِ اسلام 28 دسمبر 2022ء کو اسلام آباد میں قومی، دینی سیاسی جماعتوں کے مرکزی قائدین، نمائندگان کی راؤنڈ ٹیبل ٹاکس کا اہتمام کررہی ہے تاکہ باہمی تبادلہ خیال کے ذریعے ملک کو درپیش سیاسی، اقتصادی اور انتخابی بحرانوں کا سیاسی حل تلاش کیا جاسکے۔ اس سلسلے میں جماعتوں کے قائدین کو دعوت نامے پہنچادیے گئے ہیں۔ توقع ہے کہ بحرانوں کے حل کے لیے راؤنڈ ٹیبل ٹاکس نقطہ آغاز ہوگا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اس راؤنڈ ٹیبل ٹاکس کی میزبانی کریںگے۔

نائب امیر جماعتِ اسلامی و سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی عاملہ کا اجلاس 27 دسمبر کو اسلام آباد میں طلب کرلیا گیا ہے۔ صاحبزادہ ابوالخیر زبیر کی زیر صدارت 30 جماعتوں کے قائدین/ نمائندگان اور مرکزی عاملہ کے عہدیداران ملکی حالات، اسلامی تہذیب و اقدار کے تحفظ اور سُودی نظام کے خاتمہ کے لیے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ اجلاس میں عالمی اتحادِ اُمت کانفرنس کی تفصیلات بھی طے کی جائیں گی۔

دریں اثناء لیاقت بلوچ نے بلکسر میں سابق امیر جماعتِ اسلامی ضلع چکوال چوہدری امیر خان مرحوم کی نمازِ جنازہ کی امامت کی اور مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک خصوصاً پنجاب کی سیاست کو ہوسِ اقتدار میں تباہ و برباد کردیا گیا ہے۔ پنجاب کی سیاست کو روایتی اقتدار کے پُجاریوں نے اور زیادہ داغدار کردیا ہے۔ پنجاب کے بحرانوں کے پی ٹی آئی، پی ڈی ایم اتحادی اور مسلم لیگ ق برابر کے ذمہ دار ہیں۔ آئین کو ہر گروہ اپنی اپنی مرضی کے مطابق استعمال کررہا ہے۔ سیاست، جمہوریت بے وزن اور اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کی بالادستی کا کردار بڑھتا جارہا ہے۔