حکومت نے عوام پر بجلی گرا دی، بنیادی ٹیرف میں 7.91 پیسے فی یونٹ اضافہ


 اسلام آباد(صباح نیوز)آئی ایم ایف کی شرط پوری، نیپرا نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں مرحلہ وار اضافے کی حکومتی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7.91 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دیدی۔بجلی کی قیمتوں میںاضافہ جولائی،اگست اور اکتوبر سے مرحلہ وار نافذ العمل ہو گا۔

تفصیلات کے مطابق  بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7.91 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دیتے ہوئے نیپرا حکام نے حکومت کی درخواست منظور کرتے ہوئے فیصلہ سنا دیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیپرا کے مطابق جولائی سے ساڑھے 3 روپے فی یونٹ اضافہ ہو گا ، دوسرے مرحلے میں اگست میں بجلی مزید ساڑھے 3 روپے مہنگی ہوگی،جبکہ اکتوبر میں بجلی مزید 91 پیسے فی یونٹ مہنگی ہوگی۔

نیپرا نے اپنا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا تاہم فیصلے کا اطلاق وفاقی حکومت کے نوٹیفیکیشن کے بعد ہوگا۔مجموعی اضافہ 3 مراحل میں کیا جائے گا،ڈسکوز اور کے الیکٹرک کے لیے یکساں ٹیرف ہو گا، واضح رہے کہ نیپرا نے حکومتی درخواست پر 20 جولائی 2022 کو عوامی سماعت کی تھی۔

دوران سماعت ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن محفوظ بھٹی نے بتایا کہ نیپرا اتھارٹی 4 جون کو بجلی 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے چکی ہے،چاہتے ہیں کہ صارفین پر ایک ساتھ بوجھ نہ ڈالا جائے،اضافے کے باوجود حکومت بجلی ٹیرف پر 220 ارب روپے کی سبسڈی دے گی۔

چیئرمین نیپرا نے کہا کہ عالمی منڈی میں فیول پرائسز بڑھ رہی ہیں،3 سال پہلے جو درآمدی کوئلہ 50 ڈالر فی ٹن تھا وہ آج 400 ڈالر پر پہنچ چکا ہے، فیول کی لاگت 8 گنا بڑھ چکی ہے، روپے کے مقابلے میں ڈالر بھی ڈبل ہو چکا ہے۔ چیئرمین توصیف ایچ فاروقی کا کہنا تھا کہ بجلی کی پیداواری لاگت میں 16 گنا اضافہ ہوگیا ہے، صورتحال اندازوں سے بہت آگے جا چکی ہے۔