لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی، سیاسی وقومی امور مجلسِ قائمہ کے صدر لیاقت بلوچ نے اخوان المسلمون کے مرشد عام ڈاکٹر محمد بدیع کی جیل میں طویل قید کے دوران علالت اور تشویش ناک حالت پر غم اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرشد عام کو فوری رہا کیاجائے،
مصر کے 80 سالہ قومی رہنما کو علاج کی تمام سہولتیں مہیا کی جائیں۔ ڈاکٹر محمد بدیع پر تمام مقدمات جھوٹے ہیں، بدترین اذیتوں کا شکار کیا جا رہا ہے، عالمی انصاف کے ادارے ، انسانی حقوق کی تنظیمیں بزرگ سیاسی رہنما کے بنیادی انسانی حقوق کے لئے مصر کی حکومت پر دبا ڈالیں۔
مِصر کی فوجی آمریت کے دور میں طویل مدت سے ہزاروں بے گناہ سیاسی اورضمیرکے قیدی ناحق جیلوں کی اذیتیں برداشت کر رہے ہیں۔ اخوان المسلمون عالمی سطح پر مسلم پرامن ، جمہوری جماعت کی شناخت رکھتی ہے، مِصر کے عوام کے جمہوری حقوق بحال کیے جائیں۔
لیاقت بلوچ نے کلرکہار چکوال میں عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان حکومت نے عوام کی امیدوں کو خاک میں ملا دیاہے ، حکومت نااہل ، نالائق اورناکام ہے لیکن اقتدار کی ہوس میں ملک وملت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہی ہے۔ مہنگائی ، بے روزگاری ، پیداواری لاگت میں بے تحاشا اضافہ ناقابل برداشت ہے، حکومت غیر مقبول ہو چکی ، عوام ذہنی، اعصابی مریض اور خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔
نوجوان، خواتین ، تبدیلی کی امنگ رکھنے والے عوام اور ریاستی ادارے بھی عمران خان حکومت کی کارکردگی سے مایوس ہو چکے ۔ پی پی پی ، مسلم لیگ اور فوجی حکومتوں نے جس اسلوب حکمرانی سے ملک تباہ کیا۔ عمران خان نے اِسی طرز حکمرانی کو جاری رکھ کر دوگنا تباہی مسلط کر دی ہے۔
لیاقت بلوچ نے راولپنڈی میں نوجوان راہنما سید سرمد کی دعوت ولیمہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدم اعتماد اپوزیشن کاآئینی اور جمہوری حق ہے، پی ڈی ایم اور پی پی پی ابھی تک عدم اعتماد تحریکوں کے لئے ایکسرسائز کے خاتمہ پر ہی سیاسی مطلع صاف ہو گا۔
آئین ، جمہوریت اور انتخابی حق کے تحفظ کا تقاضا ہے کہ عمران خان ضِد چھوڑیں،استعفی دیں اور نئے مینڈیٹ کے لئے عوام کے پاس جائیں ، جماعت اسلامی کا تحریک عدم اعتماد میں فیصلہ کن کردار ہو گا، ایک ووٹ سب پر بھاری ہو گا۔