زرعی بلوچستان کو مقتدرقوتوں، حکمرانوں کی نااہلی اور ناکامی نے تباہ کر دیا،مولانا ہدایت الرحمان بلوچ

کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ زرعی بلوچستان کو مقتدرقوتوں، حکمرانوں کی نااہلی،ناکامی وبدعنوانی نے تباہ کر کے رکھ دیاہے۔ زمینداروں سے کیے گئے وعدے 8ماہ گزرنے کے باوجود وفا نہ ہوسکے ۔ٹیوب ویلزکو سولر پرمنتقلی سے زمینداروں کے مسائل میں کمی آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکام بالاسے بات کر کے اسمبلی میں بھی آوازبلند کرونگا۔

ان کا کہنا تھا کہ 35ہزار ٹیوب ویلز کو سولر پرمنتقلی کے عملی اقدامات کیے جائیں۔ بلوچستان کے عوام سے سوتیلی ماں کاسلوک کب تک جاری رہے گا۔ جماعت اسلامی حقوق کے حصول کیلئے بلوچستان کے عوام ،قائدین ،علماء کرام ،قبائلی سربراہان ،زمیندار وطلباء اور نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کریں گے۔ حقوق نہ ملی تو ایک لاکھ افراد کو کوئٹہ میں جمع کرکے بھر پور احتجا ج کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے زمیندار ایکشن کمیٹی قلعہ سیف اللہ کے چیئرمین عبداللہ جان میرزئی ،جماعت اسلامی قلعہ سیف اللہ کے جنرل سیکرٹری عبدالحکیم مردانزئی کی قیادت میں ملنے والے  وفدسے ملاقات کے دوران گفتگومیں کیا۔ وفد میں محمد نور ،زین اللہ ،ملک عبدالبشیر ،ملک عبدالرشید ،عبدالصادق ،محمد ولی کاکڑودیگر شامل تھے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی بلوچستان کے جنر ل سیکرٹری مرتضیٰ خان کاکڑ اسامہ ہاشمی بھی موجودتھے ۔وفد نے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو حکومت کی جانب سے 8ماہ قبل زمینداروں سے کیے گئے وعدے کو یاددلاتے ہوئے کہاکہ آٹھ ماہ قبل زمینداروں سے حکومت نے وعدہ کیا کہ تمام زمینداروں کے ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کریں گے مگرا ب تک قلعہ سیف اللہ سمیت دیگراضلاع کے زمیندارسولر کے انتظارمیں ہے۔ باغات ،کھیتی باڑی ،فصلیں وزمینداری تباہ ہوگئی مگر حکومت اب بھی صرف وعدوں پر ٹرخا رہی ہے۔ زمینداروں کیساتھ قومیت وعلاقیت کے نام پر تعصب ناانصافی نہیں ہونے دیں گے ۔

اس موقع پر مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی زمینداروں، کسانوں سمیت ہر مظلوم طبقے کی بلاتفریق رنگ ونسل وزبان ساتھ ہیں۔ اس ناانصافی پر انشاء اللہ حکام بالاسے بات اور اسمبلی میں ضرور آوازبلند کرونگا۔ بلوچستان کے بارڈرزبند ،زراعت تباہ ،کاروبار پر غیر مسلط ،تجارت ،شاہراہوں پر سیکورٹی فورسزکا قبضہ ،ملازمتیں برائے فروخت ،تعلیم وعلاج کی سہولیات نہ ہونے کے برابرہے۔ ان حالات میں بلوچستان کے عوام مسائل ومشکلات کی وجہ سے کرب واذیت میں مبتلاء ذہنی مریض بن گئے ہیں۔ اگر عوام کے مسائل کو سنجیدگی سے نہیں سنا گیا اور حل کی راہ نہ نکالی گئی توبلوچستان کے عوام سراپا احتجاج ہوں گے۔ بدقسمتی سے نام نہاد حکمران پرامن جمہوری احتجاج کرنے والوں کو بھی غدارودہشت گردکہہ کر ان پر تشددوپولیس گردی کرتے ہیں مگر انشاء اللہ جماعت اسلامی عوام کو ساتھ ملاکر ہرظلم وجبر لاقانونیت پولیس گردی کا مقابلہ کرے گی۔ کب تک ہم لٹیروں کی لوٹ مار، زیادتی اور  پولیس گردی تشدد کا تماشاکریں گے ۔عوام الناس تاجرزمیندار نوجوان سیاسی سماجی وشہری جماعت اسلامی کی جدوجہد میںساتھ دیں۔ انشاء اللہ سب کو جمہوری قانونی عوامی حقوق ملیں گے ۔