اسلام آباد(صباح نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے حوالے سے بل پر وزارت قانون سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی،قائمہ کمیٹی نے بلوچستان اسمبلی کی نشستیں 65 سے بڑھ کر 80 کرنے کا بل پاس کرلیا،فیملی کورٹس ترمیمی بل 2024کا جائزے کے لیے کمیٹی نے بل پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس چیئرمین سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میںہوا۔کمیٹی میں آئینی ترمیمی بل کے حوالے سے بنائی گئی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی۔
سینیٹر ضمیر حسین نے کہاکہ ہم نے تجویز کیا ہے کہ بلوچستان میں نشستیں65 سے 80 کی جائیں۔سینیٹر کامران مرتضی نے کہاکہ سیٹیں بڑھانی ہیں تو قومی اسمبلی میں سیٹیں بڑھائیں، فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ رپورٹ میں یہ نہیں ہے کہ خواتین کی نشستیں کتنی ہوں گی اور اقلیتوں کی کتنی ہوں گی۔جس کے بعد کمیٹی نے بلوچستان اسمبلی کی سیٹیں بڑھانے کے حوالے سے آئینی ترمیمی بل کی منظوری دے دی۔کمیٹی میں سینیٹر عون عباس بپی کی جانب سے پیش کردہ آئینی ترمیمی بل کاجائزہ لیاگیا۔سینیٹر عون عباس نے کہاکہ پنجاب کا 40 فیصد حصہ ساؤتھ پنجاب میں رہتا ہے،ایک نیا صوبہ بننا چاہئے،ساؤتھ پنجاب کو 46 ایم این ایز کی نشستیں دی جائیں،سینیٹ میں 23 سیٹیں بڑھائی جائیں گی، صوبائی 95 سیٹیں ہوں گی،بل میں کیپیٹل ملتان لکھا ہے ہم بہاولپور بھی کرنے کو تیار ہیں۔
سینیٹر حامد خان نے کہاکہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانا پرانی ڈیمانڈ ہے، ہمیں ایک صوبہ بنانے کی ضرورت ہے،وہ گلگت بلتستان ہے، اس کو علیحدہ صوبہ بنانا مناسب ہوگا،صوبے کی تعداد بڑھانے میں کوئی حرج نہیں ہے،اس معاملے پر بحث ہونی چاہئے ، اس پر پبلک ڈیبیٹ ہونی چاہئے۔ سینیٹر شہادت اعوان نے کہاکہ اس بل پر پہلے حکومت اپنی رائے دے دے، سینیٹر علی ظفر نے کہاکہ اگر ایڈمنسٹریٹو ضرورت ہے تو صوبے بنائیں،صوبے بنانے کے لئے ایڈمنسٹریٹو اور فنانشل دو کرائیٹیریا ہیں ،اس معاملے پر بحث ہونی چاہئے۔
سینیٹر عون عباس نے کہاکہ ہماری حکومت میں اس کے سیکریٹریٹ بنائے گئے، بہاولپور اور ملتان کے ایشو کو ہم بہتر ہینڈل کرسکتے ہیں،ساؤتھ پنجاب کا سیکرٹریٹ آدھا مکمل ہے۔ کمیٹی نے جنوبی پنجاب صوبے بنانے کے حوالے سے بل پر وزارت قانون سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔کمیٹی میں سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے وفاقی وزیر قانون سینیٹراعظم نذیرتارڑکی عدم موجودگی پر اعتراض کیاجس پرثمینہ ممتاز زہری کے آئینی ترمیمی بل کا جائزہ آئندہ کے لئے موخر کردیا۔فیملی کورٹس ترمیمی بل 2024کا جائزے کے لیے کمیٹی نے بل پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی،ذیلی کمیٹی 15دنوں میں رپورٹ دے گی ۔