پشاور(صباح نیوز) جماعت اسلامی خیبر پشتونخوا جنوبی کی تنظیم نو مکمل کرلی گئی۔ محمد ظہور خٹک صوبائی سیکرٹری جنرل، مولانا تسلیم اقبال، عزیز اللہ خان مروت اور سلیم اللہ ارشد نائب امرا مقرر کردیے گئے۔ گزشتہ روز دارالعلوم الاسلامیہ بنوں میں صوبائی مجلسِ شوری کا اجلاس میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے صوبے کے عوام کے ساتھ ظلم کیا۔ حکومت نے بلدیاتی نظام کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا۔ بلدیاتی انتخابات میں ضلعی نظام کو ختم کردیا گیا اور اس کی جگہ تحصیل کا نظام رائج کیا۔ صوبائی حکومت کا فیصلہ بدنیتی پر مبنی تھا۔ گزشتہ تین سال سے منتخب بلدیاتی نمائندے اختیارات اور فنڈز سے محروم ہیں۔ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات اور فنڈز سے محروم کرنا عوام کو سہولیات سے محروم کرنا ہے۔ ہم بلدیاتی انتخابات میں ضلعی نظام کو بحال کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں نے اپنے حقوق کے لیے احتجاج کیا تو صوبائی حکومت نے ان پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کردی۔ پی ٹی آئی خود تو وفاقی حکومت پر یلغار کے نتیجے میں وفاق کی جانب سے طاقت کے استعمال پر احتجاج کرتی ہے لیکن اپنے صوبے میں گزشتہ تین سالوں سے اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے میئرز، تحصیل چیئر مین اور منتخب بلدیاتی نمائندوں کے فنڈز روک کر انہیں دیوار سے لگانے کی شرمناک پالیسی اپنائی ہوئی ہے۔ صوبائی حکومت ہوش کے ناخن لے، ڈیڑھ سال رہ گئے ہیں، بلدیاتی نمائندوں کو فی الفور فنڈز جاری کیے جائیں اور انہیں بھرپور کام کرنے دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت امن و امان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔ ایپکس کمیٹی میں کرم، خیبر اور بنوں میں آپریشن کا فیصلہ کیا گیا ۔ جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔
صوبہ خیبرپختونخوا اور اس سے ملحقہ قبائلی اضلاع میں گذشتہ کئی عشروں سے جاری ملٹری آپریشن سے یہاں کی معیشت تباہی و بربادی سے دوچار ہے جس سے عوام میں حکومت کے خلاف شدید نفرت کی لہر پیدا ہو رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کسی بھی ملٹری آپریشن سے قبل ماضی کے آپریشنوں کا تجزیہ کرے اور عوام کو مزید مشکلات میں ڈالنے کے بجائے متبادل راستہ اختیار کرے۔انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے کہ پی ٹی آئی پنجاب کی طرح 2026 میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے گریز برتی گی۔ ہم ایسی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ حکومت نے لیت و لعل سے کام لیا تو بھر پور تحریک چلائیں گے اور حکومت کو بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر مجبور کریں گے۔