کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا کیس، سپریم کورٹ کی منظوروسان کو وکیل کرنے کی مہلت


اسلام آباد (صباح نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما منظور احمد وسان کو کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل میں وکیل کرنے کی مہلت دے دی ۔

جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی کا آغاز کیا تو جسٹس سجاد علی شاہ نے استفسار کیا کہ منظور وسان صاحب آپ خود دلائل دینگے یا وکیل کرنا چاہیں گے؟منظور وسان نے کہا کہ اپنا کیس خود چلاؤں گا تاریخ نہیں لینا چاہتا،میرے کاغذات نامزدگی الیکشن ٹربیونل نے مسترد کر دیئے تھے،

جسٹس سجاد علی شاہ نے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ منظور وسان صاحب یہ غیرملکی اثاثے ظاہر نہ کرنے کا کیس ہے، آپ نے کاروبار میں اپنے پچیس فیصد شیئرز بھی ظاہر نہیں کیے تھے، اتنا آسان کیس نہیں ہے ہم فائل پڑھ کر آئے ہیں، جس پر منظور وسان نے  یوٹرن لیتے ہوئے موقف اپنایا کہ آپ نے فائل پڑھی ہوئی ہے تو مجھے وکیل کرنے کا موقع دیدیں،

یاد رہے کہ منظور وسان انتخابات 2018 میں پی ایس 27 خیرپور سے امیدوار تھے لیکن ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے تھے۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے منظور وسان نے کہا کہ دو ماہ اہم ہیں، عمران خان کیلئے ایک کے بعد ایک بحران آئے گا، عمران خان تحریک عدم اعتماد سے پہلے اسمبلی تحلیل کر سکتے ہیں، اپوزیشن کے آپسی اختلافات اپنی جگہ لیکن تحریک عدم اعتماد پر سب متفق ہیں، حالات سے لگتا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو جائے گی، اسی سال عام انتخابات بھی ہو سکتے ہیں۔

منظور وسان نے کہاکہ آج باہر گھومنے والے کل جیل میں بھی ہو سکتے ہیں، حالات سنگین نظر آ رہے ہیں میں ، خلائی مخلوق پر یقین نہیں رکھتا۔