پارلیمانی اراکین اور صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کے اثاثے اورذمہ داریوں کے بیانات جمع کرانے کیلئے 31دسمبر آخری تاریخ

اسلام آباد (صباح نیوز)الیکشن کمیشن آف پاکستان پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کی توجہ اس طرف مبذول کرواتا ہے کہ وہ 31 دسمبر، 2024 تک الیکشن کمیشن کو اپنے سالانہ اثاثوں اور ذمہ داریوں کے بیانات جمع کروائیں، جس میں ان کے شریک حیات اور زیر کفالت بچوں کے گزشتہ 30 جون تک کے اثاثے اور ذمہ داریاں شامل ہوں۔ یہ بیانات فارم-بی پر مالی سال 2023-24 کے لئے جمع کروانا ہیں، جو کہ الیکشنز ایکٹ، 2017 کی دفعہ 137 کے تحت لازمی ہے، جس کا متن ذیل میں دیا گیا ہے:”137۔ اثاثوں اور ذمہ داریوں کا بیان جمع کرانا۔(1) اسمبلی اور سینیٹ کا ہر ممبر کمیشن کو ہر سال 31 دسمبر تک یا اس سے پہلے اپنے اثاثوں اور ذمہ داریوں کے بیان کی ایک نقل جمع کرائے گا جس میں اس کے شریک حیات اور زیر کفالت بچوں کے گزشتہ تیس جون تک کے اثاثے اور ذمہ داریاں فارم بی پر شامل ہوں گی۔(2) کمیشن ہر سال یکم جنوری کو ایک پریس ریلیز کے ذریعے ان ممبران کے نام شائع کرے گا جنہوں نے ذیلی دفعہ (1) کے تحت مقررہ مدت کے اندر اثاثوں اور ذمہ داریوں کا مطلوبہ بیان جمع نہیں کرایا۔(3) کمیشن سولہ جنوری کو ایک حکم کے ذریعے اسمبلی اور سینیٹ کے ایسے ممبر کی رکنیت معطل کر دے گا جو پندرہ جنوری تک اثاثوں اور ذمہ داریوں کا بیان جمع نہیں کراتا اور ایسا ممبر اثاثوں اور ذمہ داریوں کا بیان جمع کرانے تک اپنے فرائض انجام دینے سے روک دیا جائے گا۔(4) جہاں کوئی ممبر اس دفعہ کے تحت اثاثوں اور ذمہ داریوں کا بیان جمع کراتا ہے جو مادی تفصیلات میں غلط پایا جاتا ہے، تو اسے بیان جمع کرانے کی تاریخ سے ایک سو بیس دن کے اندر بدعنوانی کے جرم کا مرتکب ہونے پر کارروائی کی جا سکتی ہے۔”2۔ مجوزہ فارم-بی اس سلسلے میں تیار کردہ ہدایات / رہنما اصولوں کے ساتھ انتخابی کمیشن سیکرٹریٹ، اسلام آباد، متعلقہ صوبے کے صوبائی الیکشن کمشنرز کے دفاتر، سینیٹ سیکرٹریٹ، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اور متعلقہ صوبائی اسمبلیوں کے سیکرٹریٹس سے مفت حاصل کیا جا سکتا ہے۔ مزید برآں، فارم-بی ای سی پی کی ویب سائٹ یعنی www.ecp.gov.pk سے بھی ڈائون لوڈکیاجاسکتاہے۔