اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہرعلی خان نے کہا ہے کہ کچھ لوگ کوشش کررہے ہیں کہ میں چیئرمین نہ رہوں لیکن یہ تمام کوششیں ناکام ہوں گی، 4 اکتوبر کو ہر صورت احتجاج ہوگا، ہم نے احتجاج کی مکمل تیاریاں کر رکھی ہیں۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کا کیس سماعت کیلئے مقرر تھا، الیکشن کمیشن نے جو ہدایات دی تھیں اس کے مطابق انتخابات کروائے تھے۔ انہوںنے کہا کہ انتخابات کا ریکارڈ ڈیجیٹل فارم میں ہمارے پاس موجود ہے، وفاقی تحقیقاتی ادارہ(ایف آئی اے) ہمارے مرکزی دفتر سے سارا ریکارڈ لے گئی، الیکشن کمیشن سے درخواست کی تھی کہ ایف آئی اے کو ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت دے۔
انہوں نے کہا عدالت نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کیا ہوا ہے، امید ہے ہمیں یہ ریکارڈ مل جائے گا اور پھر پیش کریں گے، اگر ریکارڈ مل گیا تو 22 اکتوبر کو یہ کیس یہ منطقی انجام تک پہنچ جائے گا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وزیر قانون نے میرے ساتھ کوئی مسودہ شیئر نہیں کیا، سپریم کورٹ نے نواز شریف کو کہا تھا کہ آپ پارٹی سربراہ نہیں رہیں گے تو اراکین آزاد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ کوشش کررہے ہیں کہ میں چیئرمین پی ٹی آئی نہ رہوں، انشا اللہ یہ تمام کوششیں ناکام ہوں گی۔حکومت نے آئینی ترمیم کے لیے غیرآئینی طریقہ کار اختیار کیا ہے، حکمران چاہتے ہیں کہ قومی سلامتی کے نام پر لوگوں کو اٹھا لیا جائے اور عدالت انہیں پوچھ بھی نہ سکے۔
بیرسٹرگوہرعلی خان نے کہا کہ ججز کے تبادلے ان کی مرضی کے خلاف کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، حکومت چاہتی ہے کہ الگ عدالت بنا کر سپریم کورٹ کو ڈسٹرکٹ کورٹ میں تبدیل کردیا جائے، آئینی ترمیم کا مسودہ ہمیں تو کیا خود حکومت کو بھی نہیں ملا۔بیرسٹرگوہر نے کہا کہ ہمیں امید ہے یہ ترامیم ناکام ہوں گی،نہ کوئی مسودہ ہمیں ملا نہ ہم نے مانگا، ہمارے پاس تو کیا وہ مسودہ حکومت کے پاس بھی نہیں ۔