لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت نے گندم کے کاشتکاروں کو بڑے نقصان سے دوچار کردیا، اب ڈیری انڈسٹری کو بھی تباہ کرنے کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔زراعت اور کسانوں کو ریلیف دینے کے حکومتی وعدے فرضی اور ہوائی ہیں۔ عملا زراعت، کسان اور ڈیری انڈسٹری کو تباہ کیا جارہا ہے۔ کسان بورڈ کے صدر سردار ظفر حسین اور سیکریٹری جنرل ڈاکٹر عبدالجبار سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا آئی ایم ایف اور عالمی ساہوکار نظام کے احکامات پر 25کروڑ عوام کی معیشت کو دا پر نہ لگایا جائے۔وفاقی اور صوبائی حکومتیں گندم کے کاشتکاروں کو ریلیف دینے کا اقدام کریں۔گندم امپورٹ سکینڈل کو سابق نگراں وزیراعظم کے ہوشربا انکشافات کے بعد کارپٹ کے نیچے دبادیا گیا ہے۔عوام گندم سکینڈل کے زراعت دشمن چہروں کو بے نقاب دیکھنا چاہتے ہیں۔حکومتِ پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کے مطالبہ پر سنجیدگی سے غور کرے۔
لیاقت بلوچ نے آل پارٹیز حریت کانفرنس کے نومنتخب چیئرمین غلام محمد صفی سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایامِ عید میں بھی ہندوستانی اور مودی فاشزم ظالمانہ طریقے سے جاری رہا۔حریت رہنما اور کارکنان، مرد، خواتین اور نوجوان ہندوستان کی قیدِ بیگناہی میں ہیں۔مسئلہ کشمیر کا حل ہندوستان کے یکطرفہ متنازعہ اقدامات میں نہیں، بلکہ مسئلہ کشمیر کا واحد اور پائیدار حل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرتے ہوئے کشمیریوں کو حقِ خودارادیت دینے میں ہے۔غلام محمد صفی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام ہندوستان کے ہر ظلم، جبر، قتلِ عام اور قیادت و کارکنان کو جیلوں عقوبت خانوں میں ڈالنے کے باوجود آزادی کے لیے پرعزم ہیں۔فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ عالمِ اسلام اور عالمی برادری کی گردن پر قرض ہے ۔لیاقت بلوچ نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور مولانا مرزا جان، رہنما جے یو آئی وزیرستان کی ٹارگٹ کلنگ کے دہشت گردانہ واقعہ میں شہادت پر تعزیت کی۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ خیبرپختونخوا خصوصا ضم اضلاع میں کوئی بھی محفوظ نہیں اور کہیں بھی حکومتی رِٹ نہیں۔روزانہ مختلف اضلاع میں بیگناہ رہنماؤں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔