پاکستان کی خارجہ پالیسی مزید بہتر کی جارہی ہے،عطاتارڑ


اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی مزید بہتر کی جارہی ہے ۔وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ذمہ دار ملک ہیں،ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں، ہمارا ملک 90فیصد آلودگی سے متاثر ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی مزید بہتر کی جارہی ہے، مشرق وسطیٰ پاکستان کو اتحادی سمجھتا ہے، ہم تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں ، ہماری ایران کے ساتھ سرحدیں ہیں ،ایرانی صدر کا دورہ پاکستان انتہائی کامیاب رہا،ایرانی صدر نے 10ارب تک سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق کیا ۔

عطا تارڑ نے کہا کہ سعودیہ عرب  کے اعلیٰ سطح کے وفد نے پاکستان کا دورہ کیا جو ہمارے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے ، سعودی عرب نے بھی پاکستان کو تجارت کے فروغ کیلئے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی ہے ۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت نے فنی تعلیم پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے، ہماری آئی ٹی ایکسپورٹ بڑھ رہی ہے،چین میں دو لاکھ طلبہ کو آئی ٹی کی تعلیم دلوانا ہماری بہت بڑی کامیابی ہوگی، چین کی نجی ٹیلی کام کمپنی ہمارے لاکھوں طلبہ کو آئی ٹی کی جدید تعلیم کی سہولت فراہم کرے گی، چین پاکستان کے طلبہ کو زرعی شعبہ میں جدید تعلیم فراہم کرے گا۔انہوںنے کہا کہ پاکستان انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بہت بڑی مارکیٹ ہے ، پاکستان کی معیشت بھی آئی ٹی کے ساتھ جڑی ہوئی ہے ،ہم اپنی معیشت کی بحالی اور استحکام چاہتے ہیں، ہم سی پیک اپ گریڈ ویژن کی طرف جارہے ہیں تاکہ خطے میں زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ دورہ چین میں ہم ہواوے کمپنی کے پاس بھی گئے اور انہوں نے ہمیں ایک پیشکش دی، وہ ایک سال میں 2 لاکھ آئی ٹی پروفیشنلز کو مفت ٹریننگ دیں گے، جس سے مستقبل میں پاکستان کو فائدہ حاصل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور چین کے صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات میں گوادر کے پورٹ کے حوالے سے بات ہوئی، سکیورٹی پر انہیں تشویش ہے لیکن وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں یقین دہانی کروائی کہ پاکستان میں چینی باشندوں کی سکیورٹی ان کی سکیورٹی سے بھی زیادہ ہوگی۔عطا تارڑ نے کہا  کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات کی وجہ سے چینی باشندوں کو یہاں ٹارگٹ کیا جاتا ہے، جب بشام کا واقعہ ہوا تو وزیراعظم شہباز شریف فوری طور اسلام آباد میں چین کے سفارت خانے گئے اور وہاں انہیں یقین دہانی کروائی کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہیں ہوں گے اور اس کے بعد وزیراعظم خود بشام گئے اور وہاں چینی انجینئرز کو بھی یہی یقین دلایا کہ آپ کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔