کراچی(صباح نیوز) نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ فوج ، سول اسٹیبلشمنٹ ،پاکستان کے سیاست دان اورپاکستان کی عدلیہ باہم دست و گریباں ہیں ،ماضی میں جب بھی محاذ آرائی بڑھی ہے نقصان پاکستان کا ہی ہوا ہے ،ملک میں اس وقت ایک بڑا مسئلہ یہی ہے کہ 2024کا قومی انتخابات دھاندلی زدہ اور متنازع ہے ،انتخابات نے ملک میں استحکام کے بجائے عدم استحکام میں اضافہ کیاہے ،فارم 45عوامی مینڈیٹ کا ہے لیکن طاقت کے ذریعے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالاگیا ہے ،ڈائلاگ کے ذریعے سے سیاسی بحرانوں کا حل تلاش کیا جائے ،جب سیاست دان ڈائلاگ نہیں کرتے تو اس کے نتیجے میں قوم کا ہی نقصان ہوتا ہے ، جماعت اسلامی کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ فارم 45کے مطابق جو بھی پارٹی کامیاب ہے اس کے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے ،آج آئین و جمہوریت کے تحفظ کی ضرورت ہے ، کشکول پھیلا کر پاکستان کو نہیں چلایاجاسکتا ، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے مطابق سود کا خاتمہ انتہائی ناگزیر ہے ،جماعت اسلامی پاکستان کی تعمیر نو چاہتی ہے ، اس مقصد کو پورا کرنے کے لیے جماعت اسلامی نوجوانوں کو آگے لانا چاہتی ہے ،جماعت اسلامی عزم رکھتی ہے کہ پورے ملک میں 10لاکھ نوجوانوں کو فری آئی ٹی کورسز کروائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع ملیر کے تحت گلشن حدیدکے مقامی ہال میں یوتھ اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پرامیر کراچی منعم ظفر خان ، امیر ضلع ملیر محمد اسلام ،صدر جے آئی یوتھ ضلع ملیر رضوان نوازودیگر نے بھی خطاب کیا۔یوتھ اسمبلی میں قرارداد یں پیش کی گئیں جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا اور مطالبہ کیاگیا کہ پاکستان اسٹیل کو تباہ وبرباد کرنے والوں کا احتساب کیا جائے ،لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے بند ادارے کو چلایا جائے ،یوتھ پاکستان کا مستقبل ہیں ، ان کو مایوسی سے نکال کر صحت، تعلیم و روزگار فراہم کیا جائے۔
اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کراچی راجا عارف سلطان ، سکریٹری اطلاعا ت زاہد عسکری ، نائب امیر ضلع مفخر حسین ، سکریٹری ضلع کامران نواز و دیگر بھی موجود تھے ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ یوتھ اسمبلی کے پروگرام کو مفید بنانے کے لیے سڑکوں ، چوراہوں اور وہ مراکز جہاں عوام پر ظلم کیے جاتے ہیں ،نہ صرف احتجاج کریں بلکہ دھرنے دیں اور عوام کی آواز بنیں ،اس کے ساتھ ساتھ پاکستان اسٹیل جیسا قومی ادارہ جس کی پر بندربانٹ کی جارہی ہے اور سرمایہ داروں کی حکومت اس قومی ادارے پر شب خون مارنے کی تیاری کرچکے ہیں ،یہ ایسا مرحلہ ہے جہاں آپ کو بھرپور طاقت اور اس کے پورے معاشی منظر کے ساتھ عوام کو حقائق بتائیں کہ پاکستان اسٹیل مل کو بنانے اور چلانے میں پاسلو یونین نے ایک تاریخی کردارادا کیا تھا۔جماعت اسلامی نے حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں بلدیات اور عام انتخابات میں ہر سطح کی تنظیم نے بے مثال محنت کی ، میئر شپ جماعت کا حق تھا اور پورے ملک میں یہ بات مسلمہ تھی کہ کراچی کی خدمت کے لیے جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمن کو میئر ہونا چاہیے لیکن بلاول زرداری بھٹو کے کراچی کے عوام کی قسمت کے ساتھ کھیلنے کے شوق پر عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارا گیااورقبضہ میئر کو مسلط کیا گیالیکن الحمدللہ آج بھی کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی کونسل میں جماعت اسلامی کے نمائندگان بڑی تعداد میں کراچی کے عوام کی آواز بنے ہوئے ہیں ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ یوتھ اسمبلی میں کراچی یونین کونسلزومیٹروپولیٹن کارپوریشن کونسل کے نمائندگان کو بھی یوتھ اسمبلی میں مدعو کریں اور کراچی کے مسائل کو قرارداد وں کی صورت میں پیش کریں ۔
اسی طرح یوتھ اسمبلی میں جماعت اسلامی کے صوبائی اسمبلی کے ممبر محمد فاروق اور بلوچستان اسمبلی میں جماعت اسلامی کے مولانا ہدایت الرحمن اور عبد المجید بادینی کو بھی مدعو کریں،تاکہ یہ نوجوانوں کے لیے تربیت اور اسمبلی میں ہونے والی کارروائی کے بارے میں آگہی فراہم کریں۔ یوتھ اسمبلی کو نتیجہ خیز اور جوانوں کی ذہن سازی و کردارسازی کے لیے استعمال کریں۔انہوں نے مزیدکہاکہ نوجوان تحریک کا سرمایہ ہوتے ہیں ، مولانا مودودی نے اول روز سے ہی نوجوانوں کو منظم کیا،اسلامی جمعیت طلبہ 23دسمبر 1947میں قائم ہوئی ، مولانامودودی نے اپنی فکر کو اسلامی جمعیت طلبہ کے ذریعے کو آگے بڑھایا اور آج یہی فکر اور سوچ پروان چڑھ رہی ہے ۔پاکستان کی 25کروڑ آبادی میں 64فیصد نوجوان ہیں ، بدقسمتی سے نوجوان طبقے کو قوم پرستی ، فرقہ پرستی اور عصبیت کے نعروں کے پیچھے لگادیا گیا، آج ملک پر ایسا حکمران ٹولہ قابض ہے ،جسے پاکستان کے جوانوں کے مستقبل کا کوئی احساس نہیں ۔پیپلزپارٹی کہتی ہے کہ ہم نے طلبہ یونین کی بحالی کے لیے قرارداد پیش کی ہے ، پیپلزپارٹی بتائے کہ سندھ میں گزشتہ15سال سے حکومت میں ہے انہیں کسی قراراد کی ضرورت نہیں پھر کیوں طلبہ یونین بحال نہیں کی جارہی ؟۔ پنجاب میں 2016میں یوتھ پالیسی کا اعلان کیا ، خیبرپختونخواہ میں عمران خان کی حکومت تھی کوئی یوتھ پالیسی نہیں آئی اور سندھ میں یوتھ پالیسی کا بے دلی سے اعلان اور بلوچستان میں نوجوانوں کو اعلان سے بھی محروم رکھا اور کسی پالیسی کی بنیاد پر کوئی تبدیلی کی کرن نوجوانوں کے سامنے نہیں آئی ، اسی طرح تعلیم ہی تباہ نہیں باصلاحیت نوجوانوں کے مستقبل کو سنوارنے کی کوئی پلاننگ ہی موجود نہیں ۔منعم ظفر خان نے کہاکہ نوجوان قوم کا مستقبل ہیں،جماعت اسلامی نے 2سال قبل کراچی کے نوجوانوں کے لیے بنوقابل پروگرام کا آغاز کیا بنوقابل پروگرام 1.0سے 20ہزار طلبہ وطالبات نے کورسزمکمل کرلیے اور آج وہ اپنے اور اپنے اہل خانہ کے لیے روزگار کمارہے ہیں ،جماعت اسلامی نے کراچی کے نوجوانوں کا ہاتھ تھاما اور واضح کہتے ہیں کہ ہم ان نوجوانوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے ، بنوقابل3.0 کا آغاز ہوگیا ہے جس میں 17کورسز کروائے جارہے ہیں۔تعلیم اور صحت بنیادی ذمہ داری ریاست اور حکومت کی ہے ، ہم حکومت کو مجبور کریں گے کہ تعلیم کا بجٹ قوم کے نوجوانوں پر لگایا جائے ۔