اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مادر وطن کیلئے شہدا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک سے بغاوت اور دشمنی کرنے والے سزا سے نہیں بچ سکیں گے، پاکستان کے جانبازوں نے ہمیشہ دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواب دیا، 9 مئی کو شہدا کے ورثا کی دل آزاری، قوم اور فوج کو تقسیم کرنے کی منظم منصوبہ بندی کی گئی، ایسا دوبارہ کبھی نہیں ہونے دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت اطلاعات کے زیر اہتمام شہدا اور ان کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ شہدا کے ورثا کے درمیان ہونا فخر کی بات ہے، شہدا نے دلیری اور جرات کے ساتھ وطن عزیز کی حفاظت اور قوم کے بچوں کیلئے راتوں کو سرحدوں پر پہرے دیئے اور رات میں سونے والے لاکھوں بچوں کی حفاظت کیلئے اپنی جانیں قربان کیں، انہوں نے اپنے بچوں کو یتیم کرکے لاکھوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچایا، آپ کی عظمت کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، آپ کی جرات و بہادری کو تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ میجر منیب افضل شہید کے والد نے اپنے بیٹے، مسز کرنل عابد شہید نے کوئٹہ میں اپنے خاوند کی شہادت، مسز میجر اکبر اعوان اور دیگر شہدا کے ورثا نے ان کی جرات و کردار کی تاریخ بیان کی کہ انہوں نے کس طرح دشمن کا مقابلہ کیا، انہیں جہنم رسید کیا، اللہ تعالی کو ان جوانوں کی شہادت منظور تھی۔ انہوں نے کہا کہ شہدا پوری قوم کے ہیرو ہیں، انہوں نے اپنے خون سے ملک کی حفاظت کی، پوری قوم آج اپنے شہدا اور غازیوں کو ایسے الفاظ میں یاد کر رہی ہے جو سنہری حروف میں بھی لکھے جائیں تو ان کی داستان کی تاریخ بیان نہیں کر سکتے۔وزیراعظم نے کہا کہ ان شہدا اور غازیوں نے دشمن کے دانت کئی بار کھٹے کئے۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں دشمن نے ایک مرتبہ پھر چھپ کر وار کرنے کی کوشش کی تو پاکستان کے ہوا بازوں نے ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر وہ جواب دیا جس سے انہیں آئندہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ان سپوتوں کی وجہ سے قائم ہے، پاکستان نے اپنا جو اقوام عالم میں لوہا منوایا ہے وہ انہی عظیم شہیدوں اور غازیوں کے مرہون منت ہے، چاہے سیالکوٹ میں ٹینکوں کی جنگ ہو یا دہشت گردوں کا دیوانہ وار تعاقب ہو یا ان کو جہنم رسید کرنے کیلئے جانا ہو یا سیلاب کے دوران کسی کی جان بچانا ہو تو یہی جوان آگے نظر آتے ہیں، پاکستان میں جنگ، امن، طوفان، سیلاب یا کوئی مشکل ہو تو یہی شہید اور غازی ملک کی حفاظت کیلئے سب سے آگے نظر آتے ہیں، یہ بہادری اور جرات کی داستانیں ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ بیہودہ ہتھکنڈوں کے ذریعے سر نگوں کرنے کی کوشش کی جائے، شہدا کے ورثا کے دلوں کو تکلیف پہنچانے کی مذموم کوشش کی جائے، شہیدوں کی قبروں کی بے حرمتی کی جائے اور وہ ادارے جو پاکستان کی سلامتی کی علامت ہیں ان کی تذلیل کی جائے 25 کروڑ عوام ایسی حرکتیں برداشت نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے سانحہ میں جن لوگوں کا کوئی کردار نہیں انہیں کوئی ہاتھ نہیں لگا سکے گا، 9 مئی 2023 کو ریاست کے خلاف بغاوت کی گئی، ملک میں تقسیم در تقسیم کی گھٹیا حرکت کی گئی، افواج پاکستان کو تقسیم کرنے کی مذموم حرکت کی گئی، بغاوت کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، منظم منصوبہ سازی کی گئی، ذمہ داروں کو ہر صورت کٹہرے میں لایا جائے گا اور ان کو قانون کے مطابق سزا ملے گی تاکہ رہتی دنیا تک کوئی ایسا سوچنے کی جرات نہ کر سکے۔انہوں نے کہا کہ شہدا کے ورثا اطمینان رکھیں سانحہ 9 مئی میں ملوث کرداروں کے خلاف قانون کے مطابق فیصلے ہوں گے، دوست بن کر ملک دشمنی کرنے والے بچ نہیں سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عظیم شہدا کو سلام پیش کرتا ہوں، پاک فوج کے شہدا کے ورثا کی بہبود اور تعلیم کا انتظام مثالی ہے، ایسا انتظام دیگر اداروں میں بھی ہونا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کے دن ہمارے شہدا کے اہلخانہ کے دل پر قیامت گزری، ہم آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور آج یہ عہد کرتے ہیں کہ جس طرح 9 مئی کو آپ کے دلوں کو ٹھیس پہنچی ایسا دوبارہ نہیں ہونے دیں گے، یہ دن ملکی تاریخ میں کبھی نہیں آئے گا، 9 مئی کو ہر محب وطن کی آنکھ اشکبار تھی، دوست نما دشمن کا دل سرشار تھا، حملہ آوروں اور ان کے سرپرستوں نے آج تک ریاست، قوم حتی کہ شہدا کے اہلخانہ تک سے معافی نہیں مانگی، یہ ثبوت اور گواہی ہے کہ یہ سیاسی عمل نہیں بلکہ بغاوت کا منظم منصوبہ تھا، وعدہ کرتا ہوں کہ افواج پاکستان شہدا کے ورثا کی خوشحالی، بچوں کے علاج اور تعلیم کیلئے شاندار اقدامات میں حکومت ہر طرح سے شریک ہوں گی، قانون اور انصاف اپنا راستہ اپنائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شہدا کے ورثا کی عظیم قربانیوں کو ستائش کرنے کیلئے الفاظ کم ہیں، تمام شرکا کھڑے ہو کر ان کیلئے تالیاں بجائیں جس پر شرکا نے کھڑے ہو کر شہدا اور ان کے ورثا کیلئے تالیاں بجائیں۔ تقریب کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے شہدا کے ورثا نے 9 مئی کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔ تقریب میں وفاقی وزرا، اعلی فوجی حکام، ریٹائرڈ سول و فوجی افسران اور شہدا کے اہلخانہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ایک نغمہ بھی جاری کیا گیا۔ تقریب کے شرکا شہدا کے ورثا کی بات چیت سن کر آبدیدہ ہو گئے