لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ فلسطین اور کشمیر امت کے اہم ترین مسائل ہیں، گزشتہ 80 سال سے عالم اسلام اس صورتحال سے دوچار ہے، ان مسائل کے حل میں جتنی تاخیر ہو رہی اتنا ہی عالمی امن بھی تباہ ہے اور اسلامی ممالک کی حالت بھی تشویشناک ہو رہی ہے۔قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے، فلسطین ارض مقدس ہے، فلسطینیوں کو ان کا حق دلوانا ایک ملی فرض ہے، فلسطینیوں نے پوری دنیا میں بیداری کی ایک لہر پیدا کی ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہسپتال تباہ، سکول تباہ، پناہ گزین کیمپ تباہ، بمباری سے سب مسمار کر دیا جاتا ہے، او آئی سی، اقوام متحدہ کے اجلاس میں جنگ بندی کی قراردادیں منظور ہوتی ہیں لیکن ویٹو کی طاقت استعمال کر کے قرار دادوں کو رد کردیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں نے اس کے باوجود ایک جذبہ دیا ہے، یہ جذبہ سلامت رہے گا، اقوام متحدہ ایک جانب دار ادارہ ہے، ویٹو پاور نے اس ادارے کو تباہ کر دیا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ عالم اسلام کو اللہ نے طاقتور وسائل دیئے ہیں، پاکستان ایٹمی طاقت رکھتا ہے، پاکستان سے بے پناہ توقعات ہیں لیکن المیہ یہ ہے کہ ہمارا نظام منتشر ہے جس کی وجہ سے ہم عالمی سطح پر لوگوں کی توقعات پر پورا نہیں اتر رہے۔نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عالم اسلام یکجہتی کی طرف آئے، سعودی عرب، پاکستان، ایران، مصر، ملائیشیا سمیت دیگر ممالک ایک پیج پر آئیں تو عالم اسلام اپنے مسائل کا حل تلاش کر سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ فلسطین پر اپنی پالیسی واضح کرے۔۔