لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں مہنگائی میں ریکارڈ اضافے سے سالانہ شرح 32.89 فیصد تک پہنچ گئی ہے،ملک میں مہنگائی کا سیلاب سے عوام کی قوت خرید جواب دے گئی۔ ملک میں مہنگائی کا طوفان ہے، حکومت قیمتیں کم کرنے میں ناکام ہوگئی، رمضان بازاراور حکومتی پیکجز نمائشی، ذخیرہ اندوز منافع خوری میں ملوث ہیں۔ حکومت کی نااہلی اور متعلقہ محکموں کی ناقص کارکردگی و کرپشن سے اشیا خورونوش عام آدمی کی پہنچ سے باہر وہوچکی ہیں۔ عوام کے لیے رمضان المبارک میں افطار و سحر کے لیے ضروری اشیا خرید نا بھی ناممکن ہوگیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ہر طبقہ ہائے سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے، ناجائز منافغ خوروں نے ناقص اشیا کی قیمتیں بھی اول درجے سے زائد کر رکھی ہیں، پرائس کنٹرول کمیٹیاں عملاً غیر فعال ہیں وزیر اعلیٰ پنجاب کے تمام اقدامات محض دکھاوئے تک محدود ہیں، سستا رمضان بازار، یوٹیلیٹی اسٹورز اور دیگر حکومتی اقدامات برائے نام ہیں۔ حکومت کی جانب سے مضان پیکج کے نام پر کیے جانے والے اعلانات بھی صرف اعلانات کی حد تک محدود ہیں عملاً عوام کو ریلیف دینے کے لیے کچھ بھی نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جب تک ذخیرہ اندوزوں کے خلاف ایکشن نہیں لیا جاتا اس وقت تک عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا دعویٰ سچ ثابت نہیں ہو سکتا۔
وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق رمضان المبارک کے پہلے ہفتے میں 18اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہواہے ۔ ٹماٹر 22 فیصداورانڈے سات فیصد سے زیادہ مہنگے ہوئے پیاز کے نرخ بھی چھ فیصد تک بڑھ گئے، لہسن، مٹن، بیف اور مرغی کی قیمتوں کو بھی پَر لگ گئے۔ ایک سال میں لہسن کی قیمت 60 فیصد، ٹماٹر 185 فیصد جبکہ پیاز 90 فیصد مہنگے ہوئے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا گیا ہے محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن کی داستانیں منظر عام پر آرہی ہیں۔پیپلز پارٹی سندھ ، مسلم لیگ پنجاب اور پی ٹی آئی خیبر پختونخواہ میں اپنی اپنی کارکردگی کے حوالے سے جواب دہ ہیں