غزہ (صباح نیوز) اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس کے ہاتھوں بڑا جانی نقصان اٹھانے کے بعد خان یونس میں حملے تیز کردئیے، اسرائیلی فوج نے خان یونس میں قائم النصر ہسپتال اور جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر شدید بمباری اور گولہ باری کی، 24 گھنٹوں کے دوران 195 فلسطینی شہید ہوگئے۔فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کا جدید ترین ڈرون طیارہ میٹرکس 600 مار گرایا اور کئی ٹینک اور بلڈوزر تباہ کر دئیے، گلیوں اور مکانوں میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ شدید جھڑپوں میں کئی اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے ۔
عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں 2 رہائشی گھروں پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 14 شہری شہید ہو گئے جبکہ غزہ کی طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ خان یونس میں چین گھنٹوں میں کم از کم 40فلسطینی شہید ہو گئے ، اس طرح گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 195 افراد شہید ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے خان یونس اور پناہ گزین کیمپ کے علاقوں کے رہائشیوں کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر المواسی کے علاقے میں چلے جائیں۔ اسرائیلی فوج نے خان یونس کا النصر ہسپتال فوری خالی کرنے کا حکم دے دیا، ڈاکٹرز ود آٹ بارڈرز تنظیم نے بتایا کہ اسرائیل کی مسلسل بمباری کے باعث بے گھر افراد، مریضوں اور عملے کو ہسپتال سے نکلنے میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔
اس کے علاوہ گلیوں اور مکانوں میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ شدید جھڑپوں میں کئی اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے۔ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کا جدید ترین ڈرون طیارہ میٹرکس 600 مار گرایا اور کئی ٹینک اور بلڈوزر تباہ کر دئیے۔دریں اثنا اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ غزہ میں جنگ کے تیسرے مرحلے میں کم از کم 6 ماہ لگیں گے۔ اسرائیلی چیف آف سٹاف ہرزی ہیلیوی نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں لڑائی طویل عرصے تک جاری رہے گی اور اس کے ساتھ اسرائیل کے لیے “بہت سے چیلنجز” میں اضافہ بھی ہوگا۔
گزشتہ روز حماس کے حملے میں افسران سمیت 24اسرائیلی فوجی مارے گئے تھے۔ادھر حزب اللہ نے بھی اسرائیل کے میرون ائیربیس پر راکٹ حملے کیے اور انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچایا۔دوسری جانب وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے طویل جنگ بندی معاہدے پر بات چیت کے لیے امریکی مشیربریٹ مک گوریک مشرق وسطی کے دورے پر ہیں۔