طب نبوی، ہو میو پیتھی وہر بل طریقہ علاج کو فروغ ، اور رورل ہیلتھ ڈسپنسری قیام عمل میں لایا جائے گا ۔ محمد جاوید قصوری

لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی حکومتوں نے شعبہ صحت کو نظر انداز کیا ہے جس کی وجہ سے آج عوام صحت کی بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں ۔ لوگوں کو ہسپتالوں میں دھکے کھانے پڑتے ہیں ۔ مریضوں کو مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ پرائیویٹ ہسپتالوں میں جائیں اور مہنگے علاج کروائیں ۔ جماعت اسلامی بر سر اقتدار آکر محکمہ صحت کی از سر نو تشکیل کرے گی ، نظام کو موثر بنایا جائے گا ۔ شعبہ ہیلتھ سے کرپشن کا خاتمہ کیا جائے گا تاکہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جا سکے ۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار انتخابی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے اپنے انتخابی منشور میں صحت پر خصوصی فوکس کیا ہے۔ ہسپتالوں میں مفت ایمر جنسی و 24 گھنٹے آوٹ ڈور علاج کی مفت سہولیات فراہم کی جائیں گئیں ،خواتین کی زچگی و حادثاتی طبی سہولیات کے لیے ہر علاقے میں انتظام کیا جائے گا ۔معیاری، سستی ادویات اور طبی آلات کی اندرون ملک تیاری کرنے والوں کو مراعات دیں گے ۔ہم اسمبلی میں ادویات کے جنرل ناموں سے فروخت و نسخہ لکھنے کے حوالے قانون سازی کریں گے ۔ دل، گردہ، ہیپاٹائیٹس، کینسر، ایڈز، ٹی بی و منشیات کے مستحق مریضوں کا مفت علاج کیا جائے گا ۔ ملک کے تمام ہسپتالوں میں بڑی بیماریوں کے علاج کے لیے اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کا تقرر کیا جائے گا ۔ اضلاع کی سطح پرایک برن یونٹس کا قیام کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم صحت کے سالانہ بجٹ وڈاکٹرز کی تنخواہوں میں اضافہ وملازمت کا حصول یقینی بنا ئیں گے۔ ایلو پیتھی کے علاوہ طب نبوی، ہو میو پیتھی وہر بل طریقہ علاج کا فروغ و سر پرستی موبائل ہیلتھ یونٹس و پانچ ہزار کی آبادی کے لیے ” رورل ہیلتھ ڈسپنسری ” کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔موٹر ویز کے انٹر چینج و نیشنل ہائی وے پر ہر 50 کلومیٹر کے بعد ایمر جنسی ٹراما سینٹر زاور ایجنسی ہیلی کاپٹر سروس کا قیام یقینی بنائیں گے ۔

محمد جاوید قصوری نے منشور پر بات کرتے ہوئے مزیدکہا کہ بوڑھوں اور معذوروں کے علاج کے لیے خصوصی سہولیات فراہم کرنا ہمارے ایجنڈے میں شامل ہے ۔جماعت اسلامی پیرامیڈیکل سٹاف کی جدید، اخلاقی اور پیشہ ورانہ تقاضوں کے مطابق ٹریننگ کا طریقہ کار وضع کر ے گی ۔ وبائی امراض سے بچاؤ ا ور علاج کے لیے ہسپتالوں میں خصوصی انتظامات کئے جائیں گے تاکہ لوگوں کو در بدر کی ٹھوکریں نہ کھانی پڑیں،جبکہ اگر کہیں مریضوں کی منتقلی کرنی بھی ہو تو اس عمل کو بھی حکومتی سرپرستی میں کیا جائے گا۔ماں اور بچے کی صحت کے لیے تعلیم و تربیت و شعور بیدار کرنے کی مہم اور یونیورسل ہیلتھ کئیر کے عملی نفاذ کے لیے قانون سازی کریںگے