وزیرنیشنل ہیلتھ سروسزڈاکٹر ندیم جان  سے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے  وفد کی ملاقات


اسلام آباد (صباح نیوز) وزیرنیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ فارما انڈسٹری ادویات کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے اور برآمدات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے لہذا حکومت اسے صنعت کے اہم مسائل حل کرنے کی ہرممکن کوشش کرے گی تا کہ اس کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔  حکومت پبلک  وپرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے ایک فارما پارک کے قیام کے لیے کام کر رہی ہے جس میں فارما کمپنیوں کو ادویات کے خام مال کی مقامی پیداوار کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ملک میں نئے مالیکیولز کی مقامی پیداوار کے لیے مراعات دی جائیں گی،فارماسیوٹیکل سیکٹر میں جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے دوست ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ،جس نے چیمبر کے صدر احسن ظفر بختاوری کی قیادت میں ان سے ملاقات کی اور فارما انڈسٹری کے اہم مسائل سے ان کو آگاہ کیا۔ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ حکومت ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دے کر ملک میں صحت کے مجموعی نظام کو جدید رجحانات سے ہم آہنگ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

انہوں نے وفد کو پاکستان میں آئندہ ہونے والے گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ باریبھی آگاہ کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی کے وفد نے فارما انڈسٹری کے جن مسائل کی نشاندہی کی ہے ان کے ازالے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کو فارما انڈسٹری کے اہم مسائل  بارے  تفصیل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فارما انڈسٹری ادویات کی تیاری کے لیے تقریبا 90 فیصد خام مال باہر سے درآمد کرتی ہے لیکن کرنسی کے اتار چڑھا کی وجہ سے خام مال کی درآمدی لاگت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر  زور دیا کہ حکومت ادویات کے خام مال کی ملک میں پیداوار کی ہرممکن حوصلہ افزائی کرے جس سے ادویات کی پیداواری لاگت کم ہو گی اور اس کی برآمدات میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فارما انڈسٹری کی برآمدات مالی سال 23-2022کے دوران صرف70کروڑ ڈالر سے کچھ زائد تھیں جو کہ ملک کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور ریگولیٹری ادارے فارما انڈسٹری کے ساتھ مل کر ادویات کی برآمدات کو آئندہ چند سالوں میں 5ارب ڈالر تک بڑھانے کی کوشش کریں جس سے  ہماری معیشت کے لیے  فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔چیمبر کے سینئر نائب صدر فاد وحید نے کہا کہ بہت سی مقامی اور بین الاقوامی فارما کمپنیاں پاکستان میں کام کر رہی ہیں ، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام سٹیک ہولڈرز فارما انڈسٹری کی  مدد کریں تا کہ پاکستان کو عالمی فارماسیوٹیکل مارکیٹ میں صف اول کی پوزیشن پر لایا جاسکے ۔ آئی سی سی آئی کے سابق صدر اور یو بی جی پاکستان کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری نے بھی معیشت کی ترقی اور روزگار کی فراہمی میں فارما انڈسٹری کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اس صنعت کے اہم مسائل کو جلد از جلد  حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر جوہریہ اظہر، فصیح اللہ خان اور ضیا خالد چوہدری بھی آئی سی سی آئی کے وفد میں شامل تھے ۔