مری (صباح نیوز) مری میں شدید برفباری اور سیاحوں کی بڑی تعداد پھنس جانے کے باعث فوج کو طلب کر لیا گیا جبکہ 19 افراد جاں بحق ہو گئے۔
ہفتہ کے روز اپنے جاری ویڈیو بیان میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پہلی دفعہ 15،20سال میں برفباری کے دوران اتنی بڑی تعداد میں سیاح مری کی طرف گئے، جس سے ایک بہت بڑا بحران پیدا ہوا اور ہمیں مری کی طرف جانے والی ٹریفک بند کرنی پڑی۔
کمشنر راولپنڈی اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد امدادی کاموں کی نگرانی کررہے ہیں، پاک فوج کی پانچ پیدپلاٹونز منگوئی گئی ہیں، جبکہ ہنگامی بنیادوں پر ہم نے رینجرز اورایف سی کو بھی طلب کر لیا ہے۔ ایک ہزار گاڑیاں رات کی پھنسی ہوئی ہیں، راولپنڈی اوراسلام آباد کی ساری انتظامیہ لگی ہوئی ہے ، کچھ کو ہم نے نکال لیا ہے اور کچھ کو ہم نے واپس کیا ہے ، کوئی 16اور19کے درمیان گاڑیوں کے اندر اموات ہوئی ہیں۔
علاقہ کے لوگوں نے کمبل اور خوراک پہنچائی ہے، ہم صرف خوراک اور کمبل لے کر جانے والی گاڑیوں کو مری کی طرف جانے کی اجازت دے رہے ہیں، یا کسی کو کوئی بہت بڑی ایمرجنسی ہو، مری جانے والے تمام راستے بند کریئے گئے ہیں ، پوری انتظامیہ، آرمڈ فورسز اور رینجرز اور ایف کو فوری طلب کر لیا ہے اور پیدل آرمی کو بھی طلب کیا ہے تاکہ لوگوں کو گاڑیوں میں نکالا جاسکے اور پھنسی ہوئی گاڑیاں نکالی جاسکیں۔لوگوں کو محفوظ جگہوں پر پہنچا رہے ہیں۔ ایک ہزار پھنسی ہوئی گاڑیوں کو رات تک نکال لیں گے جبکہ راستے کل (اتوار)رات نو بجے تک بند ہیں۔ ہم پیدل مری کی سیاحت کے لئے جانے والے لوگوں کو بھی بند کرہے ہیں، یہ پیدل مری جانے کا کوئی وقت نہیں۔