وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت گر چکے تھے‘ کانوں سے انھیں آوازیں نہیں آتی تھیں‘ وہ سونگھنے ‘ چکھنے اور چھونے کی حسوں سے محروم ہو چکے تھے‘ ان کے دونوں گھٹنوں مزید پڑھیں
وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت گر چکے تھے‘ کانوں سے انھیں آوازیں نہیں آتی تھیں‘ وہ سونگھنے ‘ چکھنے اور چھونے کی حسوں سے محروم ہو چکے تھے‘ ان کے دونوں گھٹنوں مزید پڑھیں