رضوان آج پھر میری دکان پر تین گھڑیال اٹھائے، میرے سامنے کھڑا تھا۔ میرا تجسس بڑھتا ہی جا رہا تھا، کہ ہفتے بھر میں تین، چار یا کبھی دو گھڑیال بیچنے کیوں چلا آتا ہے۔ “آئے دن تو کوئی بھی مزید پڑھیں
رضوان آج پھر میری دکان پر تین گھڑیال اٹھائے، میرے سامنے کھڑا تھا۔ میرا تجسس بڑھتا ہی جا رہا تھا، کہ ہفتے بھر میں تین، چار یا کبھی دو گھڑیال بیچنے کیوں چلا آتا ہے۔ “آئے دن تو کوئی بھی مزید پڑھیں