زراعت ملکی معاشی صورتحال میں گیم چینجر کی حیثیت رکھتی ہے۔ محمد حسین محنتی                                        


کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سندھ و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ  زراعت ملکی معاشی صورتحال میں گیم چینجر کی حیثیت رکھتی ہے، زراعت کی ترقی سے صرف کاشتکارنہیں پورے ملک میں خوشحالی اور معیشت مستحکم ہوسکتی ہے۔ حکومت کی بے حسی اور ناقص پلاننگ کی وجہ سے کاشتکار پریشان اور زراعت زبوں حالی کا شکار ہے۔ جماعت اسلامی کے تحت 8 مارچ کو حیدرآباد میں سندھ زراعت کانفرنس کا انعقاد اس معاملے کو حل کرنے کی کڑی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قبا آڈیٹوریم میں سندھ آبادگار فورم کے صدر افضل آرائیں کی قیادت میں ملاقات کرنے والے وفد سے بات چیت کے دوارن کیا۔امیر صوبہ نے اس موقع پر انہیں سندھ زراعت کانفرنس میں شرکت کا دعوت نامہ بھی پیش کیا۔

سندھ آبادگار فورم کے صدر افضل آرائیں نے کہاکہ سندھ میں زراعت پیشہ طبقہ محرومیوں کا شکار ہے۔زراعت پاکستان کی سب سے بڑی انڈسٹری ہے، جو بغیر ڈرائیور کے چل رہی ہے۔کبھی پانی تو کبھی بروقت بیج نہیں ملتا۔ اگر فصل اترے تو کاشتکار کو مناسب دام نہیں ملتے۔ کوئی لیبر لاء  بھی نہیں ہے۔سندھ میں کاشتکاروں کا کوئی پوچھنے والا بھی نہیں ہیاس سیلاب میں سب سے زیادہ نقصان بھی ان کا ہوا ہے مگر تاحال ان کی تسلی بخش امداد نہیں کی گئی ہے۔

جماعت اسلامی کی طرف سے سندھ کے اہم مسئلے پر سندھ زراعت کانفرنس کا انعقاد بروقت قدم ہے ان شاء اللہ اس کانفرنس کے زریعے زراعت کے فروغ اور کاشتکار طبقے کے مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔وفد میں وزیر اعلیٰ سندھ کے سابق معاون خصوصی پرویز احمد آرائیں ، ذالفقار آرائیں، ڈاکٹر امتیاز پالاری ، سید نظام الدین شاہ اور صوبائی سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا بھی موجود تھے۔