گلشن حدید گڈاپ ٹاؤن یوسی 4میں بھی دوبارہ گنتی کے دوران دھاندلی اور سنگین بے ضابطگیاں

کراچی (صباح نیوز) پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کی جانب سے ایک اور یوسی گلشن حدید گڈاپ ٹائون یوسی 4میں بھی دوبارہ گنتی کے دوران دھاندلی اور سنگین بے ضابطگیاں سامنے آگئیں ، قائد آباد ڈی سی آفس میں ہونے والی دوبارہ گنتی کے موقع پر بیلٹ پیپرز کے تھیلے پھٹے اور سیل شدہ لفافوں کی سیل ٹوٹی ہوئی نکلیں ، پھٹے تھیلوں میں سے ترازو کے نشان والے بیلٹ پیپرز پر ڈبل ڈبل مہریں لگی نکلیں اور مخالف پارٹی کے ووٹ بڑھا دیئے گئے ۔آر او اعجاز علی ہالیپوتو، ڈی آر او عرفان سلام میرانی نے فارم 11اور 12دکھانے سے انکار کر دیا اور امیدوار یوسی 4کے وائس چیئر مین محمد خان کے اعتراضات سننے کے بجائے ان کو گنتی کے عمل سے باہر نکالنے کی کوشش کی ،

انہوں نے باہر نکلنے سے انکار کیا اور سوال کیا کہ یہ تھیلے پھٹے ہوئے کیوں ہیں اور جماعت اسلامی کے نشان ترازو والے بیلٹ پیپر پر ہی ڈبل مہریں کیوں لگی ہوئی ہیں جس پر گنتی کا عمل روک دیا گیا ۔ جماعت اسلامی کے کارکنوں نے ان سنگین بے ضابطگیوں اور دھاندلی کے خلاف ڈی سی آفس کے سامنے احتجاج کیا ۔ جس سے امیر ضلع ملیر محمد اسلام ، یوسی چیئر مین جاوید اقبال اور دیگر نے خطاب کیا ۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے ،شرکاء نے سندھ حکومت کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا اورووٹوں کی چوری نامنظور، مینڈیٹ پر ڈاکا نامنظور، پیپلز پارٹی کو سدھرناہوگا دھرنا ہوگا دھرنا ہوگا سمیت دیگر نعرے لگائے ۔ڈی سی آفس پر احتجاج ،

دھرنے کی شکل اختیار کر گیا۔4گھنٹے سے زیادہ تک گنتی کا عمل دوبارہ شروع نہیں کیا گیا اور گنتی دوبارہ شروع کرنے کے بجائے ہفتہ 4مارچ کو صبح 11بجے تک ملتوی کر دی گئی ۔ انتخابی سامان کی حفاظت کا کوئی انتظام نہیںکیا گیا۔ علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے یوسی چیئر مین جاوید اقبال کی طرف سے ان سنگین بے ضابطگیوں اور دھاندلی کر کے جماعت اسلامی کے ووٹوں کو کم کرنے اور فارم 11کے مطابق تصدیق شدہ نتائج تبدیل کرنے کے غیر قانونی عمل کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو خط ارسال کر دیا اور مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اس دھاندلی کا نوٹس لے ۔امیر جماعت اسلامی ضلع ملیر محمد اسلام نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے گنتی کے عمل کے التواء کو مسترد کرتے ہوئے اسے بلا جواز قرار دیا اور کہا کہ گنتی کے عمل میں تعطل پیدا کر کے جماعت اسلامی کی جیتی ہوئی نشست کو غصب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے یوسی 4 گڈاپ ٹاؤن میں واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی ،پیپلز پارٹی اپنے زیر اثر آر آوز اور ڈی آراوز کے ذریعے سے جماعت اسلامی کی نشست پر قابض ہونا چاہتی ہے۔ رات کی تاریکی میں ایس ایچ او کی سرپرستی میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے امیداروں کے ساتھ مل کر تھیلے کھول کر رزلٹ تبدیل کیے گئے۔ جماعت اسلامی کے ووٹوں پر ڈبل مہر لگا کر عددی اکثریت کو کم کرنے کی سازش کی، اسٹیل ٹاؤن کے ایس ایچ او خالد عباسی نے 15 فروری کو چوری چھپے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا مارا ہے۔ ہم نے 16 فروری کو ایس ایچ او اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی شکایت پر مشتمل شکایت درج کروائی تھی۔ آج وہی آر اوز ڈی آراوز جنہیں شکایت موصول ہوئی دوبارہ گنتی کے نام پر عوام کے مینڈیٹ پر شب خون مارنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اسٹیل ٹاؤن کے ایس ایچ او خالد عباسی نے جماعت اسلامی کے کارکنوں کے ساتھ بد تمیزی کی اور پیپلز پارٹی کے ورکرز کے طور پر کام کیا۔

ہم ایس ایچ او اسٹیل ٹاؤن سے کہتے ہیں کہ اگر آپ کو سیاست کرنی ہے تو ریاست کی چھڑی کا سہارا نہ لیں۔ایس ایچ او اسٹیل ٹاؤن وردی اتار کر پیپلز پارٹی کے ورکرز بن کر سامنے آئیں جماعت اسلامی مقابلہ کرے گی۔جماعت اسلامی عوامی حقوقِ کے حصول سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوگی۔ جماعت اسلامی کراچی کے ہر ہر فرد کے ووٹ کا تحفظ کرے گی۔ محمد اسلام نے کہا کہ گزشتہ دن صفورہ ٹاؤن میں بھی جعل سازی کرکے جماعت اسلامی کے مینڈیٹ پر قبضہ کیا ہے۔ ہم کسی صورت میں بھی جماعت اسلامی کے مینڈیٹ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ آر او اور ڈی آراوز ریاست کے ملازم ہیں وہ حق اور انصاف کی بنیاد پر فیصلہ کریں۔ فارم 11 اور 12 پریذائیڈنگ آفیسرز نے جاری کیے ہیں۔ فارم 11 اور 12 کے مطابق نتیجے کو تسلیم کیا جائے ۔