جدید دفاعی نظام کے ہوتے روایتی ہتھیاروں کی کیا ضرورت ہے ، سینیٹر ولید اقبال

اسلام آباد (صباح نیوز) سینیٹ میں پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر ولید اقبال نے روایتی ہتھیاروں پر نظرثانی کی تجویز پیش کر دی ۔ ایٹم بم اور میزائل سمیت دفاع کے جدید نظام کی موجودگی میں ” کنونشنل ویپن ” کی کیا ضرورت ہے ۔

اس امر کا اظہار انہو ںنے ایوان بالا میں منی بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا ۔ سینیٹر ولید اقبال نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ اپنی مراعات کے لیے ہے عوام کو ریلیف دینے کے لیے اس حکومت نے ایک بھی اقدام نہیں کیا ۔ کرپشن کے مقدمات ختم کرنے کے لیے نیب کا قانون تبدیل کر دیا گیا ۔ منی لانڈرنگ کے قانون کو کمزور کیا گیا ۔

وزیر خزانہ امپورٹ کیا گیا  اور 90 رکنی کابینہ بننے والی ہے ۔ وزیر اعظم آفس نے ساڑھے سات کروڑ روپے مزید  مانگ لیے ہیں یعنی کابینہ کے اخراجات پورے نہیں ہو رہے ۔ پاکستان کے پاس ایٹم بم ہے جدید ترین میزائل سسٹم ہے اور بھی جدید دفاعی آلات ہیں جو بھارت کے کونے کونے تک رسائی رکھتے ہیں اس جدید دفاعی نظام کی موجودگی میں کنونشنل ویپن کی کیا ضرورت ہے ۔ اشرافیہ کی مراعات اور استحقاقات ختم کئے جائیں ۔