بغاوت پراکسانے کا الزام، پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری لاہور سے گرفتار


لاہور(صباح نیوز) سابق وفاقی وزیراطلاعات اور رہنما پاکستان تحریک انصاف فواد چوہدری کو اسلام آبادپولیس نے بغاوت پر اکسانے کے الزام میں لاہور سے گرفتار کرلیا۔

رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری کے چھوٹے بھائی فیصل چوہدری نے ٹوئٹ میں کہا کہ صبح ساڑھے پانچ بجے فواد چوہدری کو ان کے گھر کے باہر سے نامعلوم افرادکو گرفتار کر کے لے گئے ہیں۔ اس حوالے سے ان کی اہلیہ نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ فواد چوہدری کو کس مقدمے میں اٹھایا گیا،آئی جی پنجاب کو بھی رابطہ کیا گیا لیکن وہاں سے کوئی جواب نہیں آیا اور متعلقہ تھانے کو بھی نہیں پتہ کہ فواد چوہدری کو کہاں لے کر جایا گیا، فواد چوہدری کی گرفتاری غیرقانونی ہے، عدالتی جنگ لڑیں گے۔

فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے گھر کے اندر 8 سے 10 پولیس والے آئے اور بغیر کوئی ایف آئی آر دکھائے اٹھاکر لے گئے،یہ گرفتاری نہیں۔

پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپربیان میں کہا کہ فواد چوہدری کو پولیس نے ان کے گھر سے ابھی گرفتار کرلیا، امپورٹڈ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی۔

واضح رہے کہ گذشتہ رات پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے خلاف سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کی شکایت پر اسلام آباد کے کوہسار تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی۔

ایف آئی آر میں فواد چوہدری کے ٹی وی انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ انہوں نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کی حیثیت ایک منشی کی ہو گئی ہے، نگران حکومت میں جو لوگ شامل کیے جا رہے ہیں، سزا ہونے تک ان کا پیچھا کریں گے اور حکومت میں شامل لوگوں کو گھر تک چھوڑ کر آئیں گے۔

ایف آئی آر کی دستیاب کاپی کے مطابق فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کے ارکان اور ان کے خاندان والوں کو بھی ڈرایا دھمکایا گیا۔فواد چوہدری کے خلاف مذکورہ ایف آئی آر پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 153-اے(گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 506 (مجرمانہ دھمکیاں)، 505 (عوامی فساد کو ہوا دینے والا بیان)اور (124۔اے)بغاوت کے تحت درج کی گئی ہے۔

دریں اثنا لاہور کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار رہنما فواد چوہدری کو لاہور سے اسلام آباد منتقل کرنے کے لئے راہداری ریمانڈ منظورکر لیا۔

عدالت نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ فواد چوہدری کا سروسز ہسپتال سے میڈیکل چیک اپ کروایا جائے جس کے بعد فوری طور پر انہیں لاہور سے اسلام آباد منتقل کیا جائے اور عدالت میں پیش کیا جائے۔فواد چوہدری کو بدھ کے روز لاہور کی کینٹ کچہری میں راہداری ریمانڈ کے لئے پیش کیا گیا۔ پولیس نے فواد چوہدری کوہتھکڑی لگا کرعدالت میں پیش کیا۔

فواد چوہدری کے مطابق پر عدالت نے تفتیشی افسر کو حکم دیا کہ وہ اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان عمر حمید خان کی مدعیت میں درج ایف آئی آر کی کاپی فواد چوہدری کو فراہم کریں۔

تفتیشی کی جانب سے ایف آئی آر کی کاپی فواد چوہدری کو فراہم کردی گئی۔ عدالت نے فواد چوہدری کے راہداری ریمانڈ کی درخواست نمٹا دی جس کے بعد پولیس حکام انہیں عدالت سے لے کرروانہ ہو گئے۔

 عدالت کے حکم پر لاہور کے سروسز اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما چوہدری فواد حسین کا طبی معائنہ کیا ، سروسزاسپتال کے ماہرنفسیات نے بھی چیک اپ کیا اور انکشاف ہوا کہ فواد چوہدری نفسیاتی دبا ئوکا شکارہیں اور وہ ذہنی دبا ئوکی ادویات  استعمال کر رہے ہیں۔

اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری طبی طور پر نارمل ہیں اور سفر کر سکتے ہیں۔میڈیکل بورڈ ذرائع کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کی بلڈ شوگر183ہے جو معمول سے زیادہ ہے، اور ان کا بلڈ پریشر 160ہے، ان کے جسم پرتشدد کا بظاہر کوئی نشان نہیں۔اسپتال ذرائع نے بتایا کہ سروسزاسپتال کے ماہرنفسیات نے بھی فواد چوہدری کا چیک اپ کیا اور انکشاف ہوا ہے کہ فواد چوہدری نفسیاتی دبا ئوکا شکارہیں اور وہ ذہنی دبا ئوکی ادویات استعمال کر رہے ہیں۔