اسلام آباد( صباح نیوز) جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ غیر ریاستی باشندوں کی آزادکشمیر میں تعیناتی ریاست جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے مغائرہے یہ اقدام بیس کیمپ کے پڑھے لکھے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوان کے حقوق پر ڈاکہ ہے جماعت اسلامی اس کے خلاف مزاحمت کرے گی ،5اگست 2019ء کو ہندوستان نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرتے ہوئے غیر ریاستی انتہا پسند ہندوئوں کو ریاست کی بڑی اسامیوں پر تعینات کیا جا رہا ہے آزادکشمیر میں حالیہ تعیناتیاں ریاست کے تشخص پر حملہ ہے آزادکشمیر کے پڑھے لکھے تعلیم یافتہ نوجوان اس کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے
،ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ،ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاکہ آزادکشمیر کا لٹریسی ریٹ 85فیصد سے زائد ہرشعبہ زندگی میں نوجوان موجود ہیں جو بیرون ملک دھکے کھانے پر مجبور ہیں ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنا حکومت کا ریاست کی وحدت کے خلاف گہری سازش ہے ایسے اقدام کو کسی صورت کو قبول نہیں کریں گے ،انہوں نے کہاکہ ایسا اقدام اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی اور پاکستان کے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دیرینہ موقف کی نفی ہو گی
انہوں نے کہاکہ کشمیر ی پاکستان کی تکمیل بقاء اور سلامتی کی جنگ سری نگر میں لڑرہے ہیں ایسا اقدام ہندوستان کے 5اگست کے اقدامات کو جواز فراہم کرے گا ۔