کراچی (صباح نیوز)سندھ ہائی کورٹ نے غیر قانونی تعمیرات کے کیس میں ایس بی سی اے افسران کے تیزی سے تبادلوں پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے ڈی جی ایس بی سی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
عدالت نے استفسار کیا ہے کہ بتایا جائے افسران کے تیزی سے تبادلے کس قانون کے تحت ہورہے ہیں۔ جسٹس ظفر احمد رااجپوت کا کہنا تھا کہ جس افسر سے رپورٹ طلب کرتے ہیں اگلے دن اس افسر کا تبادلہ ہو جاتاہے جس کی وجہ سے بہت سے معاملات التواء کا شکار ہو جاتے ہیں۔
عدالتی حکم پر عملدرآمد کے حوالہ سے رپورٹ جمع نہ کروانے پر عدالت نے برہمی کااظہار کیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر منگل کے روز ڈی جی ایس بی سی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے ان سے وضاحت طلب کی گئی کہ اب تک غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ۔
عدالت نے استفسار کیا ہے کہ بتایا جائے افسروں کے تیزی سے تبادلوں کی کیا وجوہات ہیں۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈی جی ایس بی سی اے کو تحریری جواب کے ساتھ ذاتی حیثیت میں طلب کر لیاہے۔