اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیرتوانائی انجینئرخرم دستگیرنے قومی اسمبلی میں بجلی تقیسم کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے صارفین کو بھاری رقوم کے ناجائزبلز بھجوانے کا اعتراف کرلیا ۔
انھوں نے کہا ہے کہ صارفین کو اصل کی بجائے اضافی بلز بھجوائے جارہے ہیں اس حوالے سے شکایات درست ہیں واپڈاملازمین کو مفت بجلی کی سہولت کو واپس لینے کا فیصلہ پارلیمان کرسکتی ہے ۔اس امراظہار انھوں نے جمعہ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران کیا ،اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا۔ صلاح الدین خان اور دیگر ارکان نے کہا کہ حیسکو سمیت ملک بھی میں صارفین خود چندے جمع کرکے ٹرانسفارمرز مرمت کرواتے ہیں واپڈا اہلکار اصل کوائل نکال کر ایلومینم کوائل ڈال دیتے ہیں ۔
صلاح الدین خان نے کہا کہ حیسکو کے حالات بدترین ہیں ٹرانسفارمز کو شہری گدھا گاڑیوں اور چنگ چی رکشوں پر مرمت کے لئے لے جارہے ہوتے خود چندے جمع کرتے ہیں مرمتی سرکاری فنڈزکہاں خرچ ہوتے ہیں ۔
وفاقی وزیرتوانائی انجینئرخرم دستگیرنے کہا کہ بجلی تقیسم کرنے والی تمام کمپنیوں کو ٹرانسفارمزکو بیلنس اور ارتھ رکھنے کے احکامات دیئے جاچکے ہیں ٹرانسفارمرز کے لئے کمپنیاں خود ورکشاپش بنائیں گی پرائیوٹ مرمت کا نوٹس لیا جائے گا ۔ایڈوانس ریڈنگ کے میٹرز لگائے جائیں گے ۔ صارفین کو اصل یونٹس کے بلز نہیں بھجوائے جاتے،زبردستی بھاری رقوم کے بلز وصول کئے جاتے ہیں ،یہ بلز غیر قانونی اور غیر ضروری ہیں اسی لئے ایڈوائنس میٹرئنگ شروع کر رہے کسی علاقے سے بلز آتے ہیں یا نہیں وہاںٹرانسفارمزکا بیلنس اور ارتھ پر رکھا جائے ۔اعتراف کرتا ہوں، اضافی یونٹس کے زبردستی بلز لئے جاتے ہیں۔اسپیکر نے وازارت توانائی کی جانب سے بیشترسوالات کے جوابات نہ آنے پر اسپیکر نے وزیرکو اصلاح احوال کی ہدایت کی ۔