حسن ابدال(صباح نیوز)زرتاج گل سے جھگڑے کی افوائیں پھیلانے والے سستی شہرت چاہتے ہیں۔پارٹی نے ریاض فتیانہ کو شو کاز نوٹس جاری کر دیا ہے جلد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔
سموگ کے حوالے سے ایک جامع لائح عمل تیار کر رہا ہے جس پر عمل درآمد عوام کے لیے مشکل ہو گا مگر پاکستان کے مستقبل کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی مشیر ماحولیات ملک امین اسلم نے حسن ابدال کی معروف سیاسی شخصیت کرامت خان طاہر خیلی اور ان کے خاندان کی جانب سے میجر گروپ چھوڑ کر ملک امین اسلم گروپ میں شمولیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ ماضی میں ملک میں ہونے والی لوٹ گھسوٹ کا خمیازہ آج کی حکومت اور عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔قرضوں اور آئی ایم ایف کے چنگل میں جس طرح اس ملک کو پھنسایا گیا ہے اس سے نکلنے کی جدوجہد کی جا رہی ہے مگر ہماری دو کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف عوام کو منتقل کیا جا رہا ہے مگر مہنگائی کی لہر نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ سموگ پر قابو پانے کے لیے ایک جامع پالیسی تیار کی جا رہی ہے مگر اس کے لیے عوام کو اپنی عادتیں تبدیل کرنا ہوں گی۔
ایک گھر میں دس دس گاڑیوں کا رواج اب اس ملک میں نہیں چل سکے گا اور ہمیں اس حوالے سے سخت فیصلے کرنا ہوں گا تا کہ اس ملک کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔گلیسکو سیمینار کے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں پر ان کا کہنا تھا کہ یہ سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش ہے زرتاج گل کے ساتھ جھگڑے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
پارٹی کی جانب سے ریاض فتیانہ کو شو کاز نوٹس جاری کر دیا گیا ہے اور جلد اصل حقائق عوام کے سامنے آ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارت ماحولیات کی کاوشوں کو پوری دنیا تسلیم کر رہی ہے اور یہ ملک کی نیک نامی کا سبب بن رہی ہے مگر اسے بدنام کرنے کی کوششیں عروج پر ہیں۔ملک امین اسلم کا کہنا تھاکہ حسن ابدال کو ماضی میں یہاں حکمرانی کرنے والے خاندانوں نے پسماندہ رکھا مگر اب ایسا نہیں ہو گا اور جلد یہاں میگا پراجیکٹ مکمل کیے جا رہے ہیں جس سے یہاں کے عوام کی تقدیر بدل جائے گی اور انہیں بنیادی سہولیات میسر آ سکیں گی۔
انہوں نے کرامت علی خان طاہر خیلی اور ان کے فرزند نبیل خان طاہر خیلی جیسی سیاسی شخصیات کی علاقے کے لیے خدمات کو سراہتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ آنے والے دور میں سب مل کر علاقائی مسائل حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔