بلدیاتی انتخابات ای وی ایم کے ذریعے ہی ہوں گے ، فواد چوہدری


اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات ای وی ایم کے ذریعے ہی ہوں گے ، ای وی ایم کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو ہرممکن معاونت فراہم کریں گے ، مہنگائی  پر قابو پانے کی پوری کوشش کررہے ہیں، پوری کوشش ہے کہ عالمی سطح پر مہنگائی  کی لہر کے اثرات عوام پر کم  سے کم پڑیں

اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی کور کمیٹی اجلاس کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیراعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کا بنیادی ایجنڈا لوکل گورنمنٹ انتخابات کے حوالے سے تھا ۔ اجلاس میں پنجاب اور خیبرپختوخوا میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے معاملات بھی زیر بحث آئے ۔ مجموعی طورپر 17 اضلاع میں 37752 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔

تحصیل چیئرمین اور میئر کیلئے 689 امیدواروں میں مقابلہ ہے ۔19282 امیدوار نیبرہوڈکانفرنس میں الیکشن لڑ رہے ہیں  اس کا دوسرا حصہ پنجاب میں بلدیاتی الیکشن میں ضلعی الیکشن ڈائریکٹ ہوگا اس کے بعد ویلج کونسلیں بنیں گی۔  یہ نیا اسٹرکچر  پاور فل ہوگا  امید ہے پنجاب کا لوکل گورنمنٹ  ایکٹ اگلے چند دنوں  میں منظور ہو جائے گا اس کے بعد پنجاب میں مقامی حکومتوں کے بلدیاتی الیکشن کا راستہ ہموار ہو جائے گا یہ الیکشن ای وی ایم پر ہوں گے اس کیلئے پنجاب حکومت نے قانون میں پہلے ہی ترمیم کردی ہے۔

الیکشن کمیشن درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے  تاکہ قائم کردہ ٹیکنیکل کمیٹی کے نتیجہ میں  ویلیو ایکشن حاصل ہو جائے گی کہ ہم نے کس طریقے سے ان الیکشن کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر کرانا ہے۔ اس سلسلے میں ان کو جو بھی مدد چاہیے ، حکومت فراہم کرے گی یہ تاثر غلط ہے کہ یہ الیکشن مہنگے ہوں گے بلکہ آئندہ جاکر یہ الیکشن سستے ہو جائیں گے کیونکہ ای وی  ایم بار بار نہیں خریدنی پڑیں گی ۔

اجلاس میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ویلفیئر پروگراموں پر بریفنگ دی ، صحت کارڈ پنجاب کا بہت بڑا پروگرام ہے جس سے پنجاب کے تمام لوگوں کو صحت کارڈ ملے گا۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ سندھ اور بلوچستان حکومت کو اس پروگرام میں لایا جائے سندھ حکومت کا کردار عوام مخالف ہے۔

اجلاس میں مہنگائی کی صورتحال پر بھی غور ہوا ہماری کوشش ہے عالمی سطح کی  مہنگائی کے اثرات مزید کم سے کم کیے جائیں حکومت کے موثر اقدامات سے مہنگائی کی شرح بتدریج کم ہورہی ہے۔ شاہد خاقان عباسی مہنگائی کا و رد تو کرتے تھکتے نہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ  ان کے کرتوتوں کی وجہ سے آج مہنگائی ہے شاہد خاقان عباسی نے جب گیس کی وزارت سنبھالی تو اس وقت  اس پر ایک روپے کا قرضہ نہیں تھا جب وہ چھوڑ کر گئے تو 157 ارب کا قرضہ چھوڑ گئے  اور جو پالیسی دے گئے اس کی وجہ سے ہم ابھی تک قرضے سے نہیں نکل سکے ۔

پی ڈی ایم تھکے ہوئے پہلوانوں کا اجتماع ہے ۔ اپوزیشن والے اپنے تحفظات دور ہی نہیں کرنا چاہتے ۔ ہمارے مانگنے  کے باوجود وہ کوئی اصلاحات نہیں دے رہے جس کا مقصد یہ ہے کہ وہ موجودہ نظام سے نکلنا ہی نہیں چاہتے۔ انتخابی اصلاحات پر آج بھی اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کیلئے تیار ہیں۔