عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہو رہی لیکن حکومت نے کم نہیں کی،شیری رحمان


اسلام آباد (صباح نیوز)سینیٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر اور سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن شیری رحمان نے کہا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہو رہی لیکن حکومت نے پیٹرول کی قیمتیں کم نہیں کی۔

حکومت فی لیٹر پیٹرول پر27 روپے اور ڈیزل پر 33 روپے سے زائد ٹیکس وصول کر رہی ہے۔ اوگرا نے حکومت کو تیل کی قیمتیں کم کرنے کی سفارش کی لیکن حکومت نے نہیں کی۔ پیٹرول 5 سے 8 روپے سستا ہو سکتا تھا۔مسلسل پانچویں ماہ پاکستان کا تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے جو کہ گزشتہ سال نومبر میں 1.946ارب ڈالر زکے مقابلہ میں رواں سال نومبر میں5.107ارب ڈالرز تک پہنچ گیا ہے، یہ اضافہ ایکسپورٹس کے مقابلہ میں تین گنا زیادہ ہے۔ روپے کی قدر میں مزید تکلیف دہ کمی یقینی ہوچکی ہے۔

ان خیالات کااظہار شیری رحمان نے جمعرات کے روز ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کیا۔ شیری رحمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کیوں نہیں کی؟ اس کا جواب وزیروں کی فوج کیوں نہیں دے رہے؟ دوسری طرف ہر ماہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا۔حکومت نے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے نرخ 4 روپے 74 پیسے بڑھا دئے ہیں۔ جس سے دسمبر میں عوام سے 60 ارب روپے لوٹے جائیں گے۔ان کے پاس آمدنی بڑھانے کا واحد حل ٹیکس/قیمتیں بڑھانا ہے۔

تجارتی خسارہ 5ارب ڈالر کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا ہے۔ یہ ٹی وی پر آکر کہتے ہیں سب اچھا ہے۔ پیپلز پارٹی مہنگائی اور ناکام حکومت کے خلاف 10 دسمبر سے ملک بھر میں احتجاج کرے گی۔حکومت کا گھر جانا ہی اب ملک کے مفاد میں ہے۔شیری رحمان نے سوال اٹھا یا ہے کہ کیوں اب بھی امپورٹس کے حوالہ اعدادوشمار کا تجزیہ وزارت تجارت کی جانب سے کیا جارہاہے؟برآمدات میں تاریخ اضافہ کا اعلان کرکے عوام کے زخموں پر نمک چھڑکاجارہاہے۔ ایسی برآمدات میں اضافہ کا کوئی فائدہ نہیں اگر درآمد ات ، برآمدات کے مقابلہ میں تین گنا بڑھ گئی ہیں۔ اس کا اثر روپے کی قیمت پر بڑے گا۔