پاکستان میں پیدا ہونے والے کو شہریت دینے کا قانون آج بھی موجود ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ


اسلام آباد(صباح نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سر زمین پر ہر پیدا ہونے والے کو شہریت دینے کا قانون رکھتا ہے،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پاکستان میں پیدا ہونے والے 24 سالہ افغانی باشندے کی شہریت نہ دینے کے خلاف دائر مقدمے پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ جس میں کہا گیاکہ پاکستان ایسا قانون رکھنے والے دنیا کے 30 ممالک میں شامل ہے، پاکستان میں اس قانون میں کوئی ترمیم نہیں کی گئی پاکستان میں پیدا ہونے والے کو شہریت دینے کا قانون آج بھی موجود ہے۔

عدالت نے اپنے آرڈر میں مزید لکھا ہے کہ شہریت ایکٹ 1951کی سیکشن 4 میں یہ حق دیا گیا ہے، حافظ حمد اللہ کیس میں عدالت اس سیکشن کی تشریح کر چکی، برطانیہ نے 1983 ، فرانس نے 1993میں اس قانون کو تبدیل کیا پاکستان میں اس قانون میں کوئی ترمیم نہیں کی گئی۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ پاکستان میں پیدا ہونے والے کو شہریت دینے کا قانون آج بھی موجود ہے۔ عدالت نے افغان شہری کی درخواست پر فیصلہ کرتے ہوئے نادرا کو ہدایت کی کہ وہ اس اصول کو مدنظر رکھے۔بعدازاں عدالت نے کیس 28 اکتوبر کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر نادرا سے رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔