اسلام آبا(صباح نیوز)جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق ،نائب امیر لیاقت بلوچ اورسیکرٹری جنرل امیرالعظیم نے کشمیری رہنما الطاف احمد شاہ کی نئی دہلی میں بھارتی قید کے دوران شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
ایک بیان میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے کہا کہ الطاف احمد شاہ سر کردہ کشمیری رہنما تھے جن کی ساری زندگی جدوجہد آزادی کشمیر میں گزری ۔بھارتی حکومت نے جعلی مقدمے میں انہیں گرفتار کر کے نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں پانچ سال قید رکھا۔ تہاڑ جیل میں وہ شدید بیمار تھے تاہم بھارتی حکام نے ان کی بیماری کو ان کے خاندان سے چھپائے رکھا۔علاج معالجے اور ادویات کی فراہمی سے بھی محروم رکھ کر انہیں موت کے منہ میں دھکیلا گیا۔ اس طرح بھارتی حکام نے ایک نہتے اور بے گناہ کشمیری رہنما کا قتل کیا تاکہ کشمیری عوام کو قیادت سے محروم رکھا جا سکے ۔
جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے بھارتی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو الطاف احمد شاہ کے دوران حراست قتل کانوٹس لینا چاہیے۔ حکومت پاکستان کی بھی ذمہ داری ہے کہ اس معاملے کو عالمی سطح پر اٹھایا جائے اس سے قبل بھارتی حراست میں سید علی گیلانی ، اشرف صحرائی اور دوسرے کشمیری رہنما شہید ہو چکے ہیں۔
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے شہید کے لواحقین سے تعزیت کااظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ الطاف احمد شاہ اور دوسرے کشمیری رہنماؤں کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور جلد کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہوگا۔یاد رہے قائد تحریک آزادی کشمیر سید علی گیلانی مرحوم کے داماد اور سرکردہ کشمیری رہنما الطاف احمد شاہ کو بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی ائے نے 2017میں سری نگر سے گرفتار کر کے نئی دہلی کے تہاڑ جیل منتقل کر دیا تھا۔ گزشتہ پانچ سال سے وہ نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں بند تھے۔ دوران قید الطا ف احمد شاہ کو گردوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی بھارتی حکام کی جانب سے انہیں جیل میں علاج معالجے سمیت تمام بنیادی سہولتیں فراہم نہ کرنے کے باعث ان کی صحت خراب ہوگئی تھی حتی کہ وہ پیر کی رات خالق حقیقی سے جاملے۔