سینیٹ میں حکومتی اتحادی جماعتوں نے سوات میں عوام کو بھتہ کی پرچیاں ملنے کا معاملہ اٹھادیا


اسلام آباد (صباح نیوز)سینیٹ میں حکومتی اتحادی جماعتوں نے سوات میں عوام کو بھتہ کی پرچیاں ملنے کا معاملہ اٹھادیا، سوات کے عمائدین کے خط سے ارکان سینٹ کو آگاہ کردیا گیا ،ایران کے شہر زاہدان کی مکی مسجد کے باہر فورسز کی فائرنگ سے پچاس سے زائدافراد کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کا بھی نوٹس لینے اور ایرانی سفیر کو احتجاج ریکارڈ کروانے کا مطالبہ کردیا گیا۔

یہ معاملات ایوان بالا میں جے یو آئی کے سیکرٹری جنرل اور قائمہ کمیٹی مذہبی امور کے چیئرمین سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری کی جانب سے اٹھائے گئے ۔اس موقع پر اجلاس کی صدارت ڈپٹی چیئرمین مرزامحمدآفریدی کر رہے تھے ۔ حکومتی اتحادی جماعت کے رہنما  سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے  اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سوات کے اہم لوگوں کی جانب سے خط موصول ہوا ہے سوات میں پھر سے ہرگھر کو بھتہ کی پرچی موصول ہورہی ہے۔ دھمکی دی جارہی ہے کہ اس پرچی پر توجہ نہ دی گئی تو اٹھا لئے جاؤگے۔خصوصاً سوات کے متمول لوگ زیادہ پرشیان ہیں خیبرپختونخوامیں پی ٹی آئی کی حکومت ہے اور ایسا ہورہا ہے ۔

  سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے ایک اور معاملے کی جانب توجہ دلواتے ہوئے کہا کہ ایران کے شہر زاہدان میں اہلسنت کے مرکز مکی مسجد کے باہر فائرنگ سے پچاس سے زائدافراد شہید اور سوسے  زائدزخمی ہوگئے۔افسوسناک واقعہ ہے فورسزکی طرف سے کوئی وارننگ بھی نہیں دی گئی اور براہ راست فائرنگ کردی گئی  ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے ہم انھیں اچھی نگاہ سے دیکھتے ہیں ہم نے ایران کے دورے بھی کئے مگر انسانیت کے ناطے اس متذکرہ واقعہ کے حوالے س ایرانی سفیر سے احتجاج کیا جائے۔یہ واقعہ جمعے کو اس وقت پیش آیا جب سنی مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد ایرانی صوبے سیستان بلوچستان کے دارالحکومت زاہدان کی مکی مسجد سے نماز کی ادائیگی کے بعد باہر نکل رہے تھے ۔