خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود کیلئے حکومت نے مرکزی شکایت مینجمنٹ سسٹم کا آغاز کر دیا


اسلام آباد(صباح نیوز)خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود کے حوالے سے وزیر اعظم کا اسٹریٹجک اصلاحات کا اقدام، وزیر اعظم کے اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ اور وزارت انسانی حقوق کے زیر اہتمام خواجہ سراؤں کے لیے مرکزی شکایت مینجمنٹ سسٹم  شروع کر دیا گیا، ٹرانس جینڈر کمپلینٹ مینجمنٹ پورٹل، سیٹیزن پورٹل پر لائیو ہے۔

شکایت کے اندراج کے لیے 1099 پر کال بھی کی جا سکتی ہے۔ وزیراعظم آف کی جانب سے جاری اعلامیہ میں وزیراعظم اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کے سربراہ سلمان صوفی نے بتایا کہ یہ اقدام خواجہ سراؤں کو سہولت فراہم کرے گا۔وزیر اعظم کے اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ نے وزارت انسانی حقوق کے تعاون سے خواجہ سراؤں کے لیے شکایت درج کرانے کا ایک مرکزی مینجمنٹ سسٹم شروع کیا ہے۔

خواجہ سرا کمیونٹی پاکستان کی سب سے پسماندہ کمیونٹیز میں سے ایک ہے، جنہیں اکثر ان کے خاندانوں اور معاشرے کی طرف سے مسترد کیا جاتا ہے، انہیں جسمانی اور ذہنی طور پر بہت زیادہ امتیازی سلوک اور تشدد کا سامنا ہے۔ خواجہ سراؤں کو سوشل میڈیا پر روزانہ کی بنیاد پر ہراساں کیا جاتا ہے اور ان پر تشدد اور حملوں کے متعدد واقعات ہوتے ہیں تاہم پولیس کو اس کی اطلاع کم ہی ملتی ہے۔پچھلے پانچ مہینوں میں خواجہ سراؤں کے قتل کے واقعات میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اہم مسئلہ یہ ہے کہ ان کے پاس ایسے خاندان نہیں ہیں جو انہیں اپنانے کے لیے تیار ہوں، اس لیے ان کے ساتھ بدسلوکی اور حادثات ناقابل توجہ اور پوشیدہ ہو جاتے ہیں۔

خواجہ سرا شہریوں کی شکایت کے انتظام کا نظام شکایات کے ازالے کے عمل کو ہموار اور مرکزی بنانے میں ایک پیش رفت ہے۔ یہ نظام انسانی حقوق کی وفاقی وزارت اور متعلقہ اے آئی جی آفس کو ملک بھر میں خواجہ سرائوں کے سوالات اور شکایات کا فوری اور مئوثر طریقے سے جواب دینے کے قابل بنائے گا۔ ٹرانس جینڈر کمپلینٹ مینجمنٹ پورٹل پر لائیو ہے جہاں خواجہ سرا شہری کسی بھی مسئلے کے بارے میں براہ راست اپنی شکایات درج کرا سکتے ہیں اور شکایت کے اندراج کے لیے 1099 پر کال بھی کر سکتے ہیں۔ متعلقہ اے آئی جی آفس کے ذریعہ شکایت پر 24 گھنٹے کے اندر کارروائی کی جائے گی اور اس کا ازالہ کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق میاں ریاض حسین پیرزادہ نے خواجہ سرائوں کے شکایات کے انتظام کے نظام کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ہماری توجہ خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور پہلے سے موجود انتظامات کو بہتر بنانے پر مرکوز ہے جن میں ٹریکنگ، درجہ بندی، نگرانی اور رسپانس کے لیے مناسب میکانزم کا فراہمی شامل ہے ۔ یہ نظام خواجہ سرائوں سے متعلق شکایات کا ایک متفقہ نقطہ نظر فراہم کرے گا۔

وزیر اعظم کی اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی نے کہا کہ وزیر اعظم اقلیتوں اور معاشرے کے کمزور طبقے کی سہولت کے لیے بہت گہری دلچسپی رکھتے ہیں اور یہ اقدام خواجہ سراؤں کو سہولت فراہم کرے گا اور ہراساں کرنے، تشدد اور دیگر مسائل کے واقعات کے امکانات کو روکے گا۔اگر شکایات کو مقررہ ریزولیوشن ٹائم فریم میں حل نہیں کیا جاتا تو یہ نظام میں موجود ایک فیچر شکایت کو براہ راست سربراہ، وزیر اعظم کے اسٹریٹجک ریفارمز اور متعلقہ آئی جی آفس تک پہنچاتا ہے۔ اس سسٹم کو تمام مطلوبہ خصوصیات سے لیس کیا گیا ہے جیسے منفرد رجسٹریشن نمبر کے ذریعے اسٹیٹس ٹریکنگ، اضافہ اور بندش کی رسید، تاکہ تجربے کو صارف دوست بنایا جا سکے۔