کوئٹہ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ حکومت سیلاب سے متاثرہ زمینداروں سمیت عوام کے نقصانات کا ازالہ کرے، دنیا بھر سے امداد غائب کرنے کے بجائے متاثرہ خاندانوں کو دیانت داری سے خرچ کی جائے، بلوچستان میں آٹاکی مصنوعی قلت سمیت مصنوعی مہنگائی کو بھی کنٹرول کریں ۔حکومت غفلت کوتاہی ناکامی کی وجہ سے بلوچستان میں سیلاب وبارش کے متاثرین کی مددکے حوالے سے حکومتی کارکردگی نہ ہونے کے برابرہے، بلوچستان زراعت معیشت وتجارت سمیت ہر سطح پر تباہ ہوگیاہے ۔یوٹیلٹی اسٹورپر آٹاچینی وگھی پر خصوصی رعایت دی جائیں ۔ الحمداللہ جماعت اسلامی کے شعبہ خدمت سمیت تمام شعبہ جات کے کارکنان متاثرین کی خدمت میں دیانت داری سے دن رات مصروف ہیں ۔
ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ حکومت سیلاب وبارشوں سے متاثرہ اضلاع کے متاثرین کے ہر قسم کی ٹیکسزویوٹیلٹی بلز معاف کیے جائیں ۔ سیلاب وبارش سے متاثرہ ہر شعبے کو ریلیف سبسڈی دیاجائے ۔ بلوچستان میں 270افرادسیلاب سے ہلاک ہوئے ان کے لواحقین کو فی الفور معاوضہ دیا جائے، 13لاکھ افراد بے گھر ہوئے ان بے گھر افراد کو فی الفور حکومت گھروں کی تعمیر کیلئے معقول معاوضہ دیا جائے ۔جن کے گھروں ومویشی اورباغات تباہ ہوئے، حکومت ان کے نقصانات کا بھی ازالہ کریں ۔
بدعنوانی کو نہ روکھا گیا تو متاثرین کو برائے نام امداد ملنے کیساتھ بدعنوان عناصر ،بدعنوان ادارے سیلاب فنڈزہڑپ کریں گے ۔حکومت اور ان کے ادارے سیلاب متاثرین کی بحالی اوران کو ریلیف دینے میں مخلص وسنجیدہ نہیں ۔ بدعنوانی نے ہر ادارہ فرد وخاندان اور علاقے کو متاثر کیا ہے، حکومت ،حکومتی ادارے واہلکار ریلیف ورک کو بھی بدعنوانی ولوٹ مارمیں مصروف ہیں ۔اگر حکومت ،حکومتی ادارے اور ان کے لوگ فعال ہوتے رشوت وبدعنوانی نہ کرتے تو سیلابی راستوں میں مکانات کیوں تعمیر ہوتے ۔حکومتی نااہلی ،بدعنوانی ،غفلت کی وجہ سے بارش وسیلاب کے راستوں میں زمینوں پر قبضے اورمکانات تعمیر ہوئے جس کی وجہ سے آج اموات،گھرسیلابی پانی کی نظراورتباہی وبربادی بہت زیادہ ہوئی ۔
الخدمت فائونڈیشن جماعت اسلامی کے لوگ دن رات دستیاب وسائل بروئے کارلاکر متاثرین کی خدمت کررہے ہیں عالمی اداروں کی امداد کو دیانت داری واخلاص سے متاثرین پر خرچ کرنے کی ضرورت ہے متاثرین کی امدادمیں بدعنوانی وغفلت قومی مصیبتیں لاتی ہیں۔