سرینگر،اسلا م آباد:مقبوضہ جموں و کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کا ظلم وتشد دکا سلسلہ تھم نہ سکا ، قابض فوج نے اب کشمیر ی نوجوانوں کو فرضی مقابلو ں میں قتل کرنے کے اپنے مذمو م منصوبے پر عملدرآمدمیں تیزی لائی ہے ،قابض بھارتی فوج نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران جمعرات کو شمالی کشمیر میںفرضی مقابلے میں ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔
کے پی آئی کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے وادی کے طول وعرض میں ظالمانہ کارروائیاں جاری ہیں ،اس دوران کئی علاقے قابض فوج کے مسلسل محاصرے میںہیں لوگوں کو شناختی پریڈ کے بہانے لوگوں کے گھروں سے باہر نکال کرتشدد کانشانہ بنایا جاتاہے اور نوجوانوں کو گرفتار کرکے انٹروگیشن سنٹروں میں منتقل کیا جاتا ہے،قابض فوجیوںنے ایک نوجوان کو شمالی کشمیر کے ضلع بارہ مولا میںچرداری علاقے میں ایک فرضی مقابلے میں شہید کردیا ہے۔
شہید نوجوان کی شناخت کولگام ضلع کے جاوید احمد وانی کے طور کی گئی اور اس پر وانپوہ کولگام میں بہار سے تعلق رکھنے والے دو مزدوروں کے قتل میں ملوث ایک مجاہد گلزار احمد شاہ کی معاونت کا الزام ہے مجاہد گلزار احمد کواس سال بیس اکتوبر کو شہید کیا گیا تھا،جاوید احمد وانی کو قابض بھارتی فوج نے چند روز قبل گرفتار کیا تھا اور جمعرات کو بارہ مولا لے جاکر گولیاں مار کر شہید کردیا
ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ میں قابض بھارتی فوج نے بارہ ہزار سے زائد نوجوانوں کو بغیر کسی وجہ پوچھ گچھ کے لئے گرفتار کیا ہے جن میں ایک درجن سے زائد نوجوانوں کو مختلف مقامات پر لے جاکر فرضی مقابلوں میں شہید کیا گیا ،قابض فوج کی ریاستی دہشت گردی کا یہ سلسلہ جاری ہے۔اس سے قبل گذشتہ دنوں ایک زیر حراست پاکستانی قیدی ضیاء مصطفی کو جیل سے نکال کر فرضی مقابلے میں شہید کیا گیا،گذشتہ روز اس واقعے پراسلام آباد میں بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اوربھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے پونچھ سیکٹر میں بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں ایک زیر حراست پاکستانی قیدی ضیاء مصطفی کی ہلاکت پر شدید احتجاج کیا گیا۔
بھارتی ناظم الامور کو بتایا گیا کہ دو ہزار تین سے بھارت کی حراست میں قید پاکستانی کی ہلاکت نے بھارت میں پاکستانی قیدیوں کے تحفظ اور سلامتی کے بارے میں اہم سوالات اٹھادئیے ہیں۔دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان جعلی مقابلوں میں پاکستانی اور کشمیری قیدیوں کی ماورائے عدالت قتل کے بزدلانہ بھارتی اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے۔بیان میں بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ اس واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کرائی جائے اور انصاف کے تقاضے یقینی بنائے جائے