دوحہ (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مسلمان ممالک کی حکومتوں کو افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم کرنا چاہیے۔ افغانستان میں دو کروڑ افراد بھوک اور غربت کا شکار ہیں۔ مسلمان تنظیمیں امدادی کام کے لیے آگے بڑھیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میںالاتحاد العالمی لعلماء المسلمین کے مرکزی دفتر کے دورہ کے دوران کیا۔ اس موقع پر اتحاد العالمی کی مرکزی قیادت اتحاد کے صدر شیخ احمد الریسونی، جنرل سیکرٹری شیخ علی محی الدین قرہ داغی، مصر کے ممتاز سکالر ڈاکٹر محمد صغیر، یمن کے ممتاز عالم دین شیخ فضل مراد اور تیونس کے سکالر ڈاکٹرنور الدین الخادمی سے ملاقات ہوئی۔
جماعت اسلامی کے شعبہ امور خارجہ کے ڈائریکٹر آصف لقمان قاضی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اتحاد العالمی لعلماء المسلمین عالم اسلام کے 44ممالک کے سرکردہ علما کی نمائندہ تنظیم ہے، جس کے بانی شیخ یوسف القرضاوی ہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے اتحاد العالمی کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ فلسطین، کشمیر اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کی ترجمانی کرتے ہوئے اتحاد العالمی نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں بھی فروعی مسائل سے بالاتر ہو کر نظام کی تبدیلی کے علمبردار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں کشمیریوں کو اپنے وطن میں اقلیت بنانا چاہ رہا ہے۔ باہر سے بھارتی شہریوں کو لا کر کشمیر میںبسانے کی سازش ہو رہی ہے۔ امت مسلمہ کو مظلوم کشمیریوں کی پشت پر کھڑے ہونا چاہیے۔