اسلام آباد (صباح نیوز)وفاق اور صوبوں میں سینئر افسروں کے تبادلے کے معاملہ پر تنازعہ اور حکم عدولی پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے 29سینئر پولیس افسران کو نوٹسز جاری کر کے سات روز میں وضاحت طلب کرلی۔
پولیس سروس گریڈ20کے 17افسران کو نوٹسز جاری کئے گئے ۔ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس گریڈ20کے12افسران کو بھی نوٹسز جاری کئے گئے ۔ افسروں سے تبادلوں کے احکامات پر عملدآمد نہ کرنے کی سات روز میں وضاحت طلب کی گئی ۔ وفاقی حکومت کی جانب سے روٹیشن پالیسی متعارف کرائی گئی تھی جس کے تحت جو افسران دوسرے صوبوں میںنہیں گئے یا وہ طویل عرصہ سے ایک ہی جگہ پر موجود ہیں ان کے ٹرانسفر کے حوالے سے پالیسی بنائی گئی تھی۔
اسی پالیسی کے تحت اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے افسران کے تبادلے کئے تھے جس کے تحت صوبوں میں موجود افسران کی دوسرے صوبوں میں تعیناتیاں کی گئی تھیں۔
تبادلوں کے احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے 29سینئر افسران کو نوٹسز جاری کر کے سات روز کے اندر جواب طلب کر لیا جن افسران سے وضاحت طلب کی گئی ان میں کراچی میں تعینات پولیس سروس کے گریڈ20کے پولیس افسر محمد یونس چانڈیو، عمر شاہد حمید، عبداللہ شیخ محمد ، ثاقب اسماعیل میمن سے وضاحت کی گئی جبکہ لاہور میں تعینات گریڈ20کے افسر مسعود عالم کولاچی، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ لاہور ظہیر عباس شیخ، آر پی اوملتان خرم علی، آر پی او شیخوپورہ انعام وحید خان ، سیکرٹری مینجمنٹ اینڈ پروفیشنل ڈویلپمنٹ پنجاب علی طاہر، کمشنر ڈیرہ غازی خان سارہ اسلم ، کمشنر سرگودھا فرح مسعود اور سیکرٹری فاریٹری اینڈ انوائرمنٹ اینڈ وائلڈ لائف اسلام زیب سے بھی وضاحت طلب کر لی گئی ۔