کے ٹو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ثمینہ بیگ، عزم و ہمت اور بہادری کی علامت


گلگت (صباح نیوز )پاکستانی خواتین کے عزم و ہمت اور بہادری کی علامت کوہ پیما ثمینہ بیگ نے بڑا اعزاز اپنے نام کرلیا۔ثمینہ بیگ کا تعلق گلگت بلتستان کی شمشال ویلی سے ہے۔ ان کی ٹیم 7 کوہ پیماؤں پر مشتمل تھی جن میں عید محمد،بلبل کریم، احمد بیگ، رضوان داد، وقارعلی اور اکبرحسین سدپارہ شامل تھے۔ انھوں نے جمعہ کی صبح 7 بج کر 42 منٹ پر  کے ٹو پہاڑ کی چوٹی کو سر کرلیا۔

وزیر اعلی گلگت بلتستان اور چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے انہیں مبارک باد دیتے ہوئے ان کی کامیابی و محنت کو اپنی مثال آپ قرار دیدیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمارے لیے فخر کا مقام ہے کہ ثمینہ بیگ نے گلگت بلتستان بلکہ پاکستان میں پہلی خاتون کوہ پیما کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔کوہ پیماں کے لیے  کے ٹو کا شمار دنیا کے مشکل ترین پہاڑوں میں ہوتا ہے۔ یہ دنیا کی دوسری بلند ترین پہاڑی چوٹی ہے۔اس کی بلندی سطح سمندر سے 8611 میٹر ہے۔ثمینہ بیگ کے ٹو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں جبکہ نائلہ کیانی نے بھی اسی روز دنیا کی دوسری سب سے اونچی چوٹی پر پاکستان کا پرچم لہرایا۔

الپائن کلب آف پاکستان کے سیکرٹری کرار حیدر کے مطابق ثمینہ بیگ نے یہ اعزاز اپنی 6 رکنی ٹیم کے ساتھ حاصل کیا ہے، انکے بھائی محبوب علی کا کہنا ہے کہ ثمینہ بیگ نے یہ اعزاز جمعے کی صبح تقریبا ساڑھے 7 بجے حاصل کیا ہے۔ چوٹی پر پاکستانی جھنڈا لگا کے ایک عظیم اعزاز اپنے نام کرلیا۔خواتین کوہ پیماں کی جانب سے چوٹی سر کرنے پر پاکستان بھر سے نامور شخصیات نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی خواتین کوہ پیمائی کے صبر آزما کھیل میں مردوں سے پیچھے نہیں، امید ہے دونوں کوہ پیما دنیا بھر میں پاکستان کا پرچم اسی جذبے سے لہراتی رہیں گی۔ثمینہ بیگ اور نائلہ کیانی نے گذشتہ دنوں کے ٹو کو فتح کرنے کی اپنی اپنی مہم کا آغاز کیا تھا، دونوں خواتین کوہ پیما اس مہم جوئی کے لیے کافی عرصے سے تیاری کر رہی تھیں۔دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ‘کے 2’ سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ اور ان کے اہل خانہ انکی کامیابی پر مبارک کے مستحق ہیں۔

ثمینہ بیگ پاکستانی خواتین کے عزم و ہمت اور بہادری کی علامت بن کر ابھری ہیں۔سال 2013 میں ثمینہ بیگ پاکستان کی پہلی خاتون تھیں جنھوں نے ماونٹ ایورسٹ کو سر کیا تھا۔ اس کا شمار دنیا کی بلند ترین پہاڑی چوٹیوں میں ہوتا ہے۔ دریں اثناوزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے کے ٹو سر کرنے والے معروف کوہ پیما ثمینہ بیگ و ٹیم اور نامور کوہ پیما واجد علی نگری و ٹیم اور دیگر کوہ پیماوں کو مبارکباد دی ا ہے۔انہوں نے اپنے ایک خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی پر ملک کا پرچم سربلند کرنے والے کوہ پیما خصوصی داد کے مستحق ہیں،پاکستان اور گلگت بلتستان کو اپنے نامور کوہ پیما بیٹوں اور بیٹیوں پر فخر ہے۔

اس حوالے سے وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید اور چیف سیکریٹری گلگت بلتستان محی الدین احمد وانی نے حکومت گلگت بلتستان کی جانب سے انکی شاندار کامیابی کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔ثمینہ بیگ اور واصفیہ نازرین و دیگر کوہ پیماں کو k2 سر کرنے پر چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کہتے ہیں کہ اس مہم جوئی میں دنیا کے سب سے مضبوط اور نامور کوہ پیماں پر مشتمل تھا،انہون نے ثمینہ بیگ اور واصفہ نازرین کو اس مہم جوئی میں بہترین کارکردگی و کامیابی پر شاباشی دیتے ہوئے دیگر فیمیل کلائمبرز کیلئے اسے ایک عظیم تحریک قرار دیدیا ۔واضح رہے کہ واصفیہ زیادہ تر سات چوٹیوں اور ہر براعظم کے سب سے اونچے پہاڑوں پر چڑھنے والی دنیا کی واحد بنگلہ دیشی اور پہلی بنگالی کے طور پر جانا جاتا ہے۔