ایکس اور وائے کا خاتمہ ہو چکا ،چاہیں تو حکومت آج ختم کروا سکتے ہیں ،فوادچوہدری


اسلام آباد(صباح نیوز) سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ایکس اور وائے کا خاتمہ ہو چکا ہے، وینٹی لیٹر پر رہنے والی حکومت کو چاہیں تو آج ہی ختم کروا سکتے ہیں،23 جولائی کو رانا ثنا اللہ اور عطا تارڑ کے پنجاب داخلے پر پابندی لگا سکتے ہیں، وزارت اعلیٰ کیلئے پرویزالہی کی نامزدگی کردی ہے، چیف الیکشن کمشنر کے پاس چند دن ہیں، ا ن کو جانا ہوگا ، حکومت کے 5سے زائد ایم این اے ہم سے رابطے میں ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ نیاالیکشن کمیشن بنناضروری ہے۔ الیکشن کمیشن نے ہمیں ہرانے کے لیے کیا کچھ نہیں کیا؟۔ انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز عہدے سے فوری الگ ہوجائے اور رانا ثناء کے 22 تاریخ تک پنجاب میں داخلے پرپابندی لگائی جائے۔فواد چودھری نے کہا کہ ایکس اور وائے کاخاتمہ ہوچکاہے۔ صرف 96 لوگوں کیساتھ موجودہ حکومت نے بجٹ پاس کیا۔ عبوری حکومت کو بڑے فیصلے کرنے کاکوئی اختیارنہیں۔ ہماری کوشش ہے سیاسی استحکام کے لیے کردار ادا کریں کیوں کہ سیاسی استحکام سے ہی معاشی استحکام آتاہے ۔

انہوں نے کہا کہ اچھی خاصی حکومت کو ہٹادیاگیا اور ملک کو معاشی عدم استحکام سے دوچار کیا ۔ بدترین طریقے سے نیب قوانین میں ترامیم کی گئیں۔ شہبازشریف کو مشور ہ دوں گا راناثنااللہ جیسے  لوگوں سے دور رہیں۔ وینٹی لیٹر پر رہنے والی حکومت کو چاہیں توآج ہی ختم کرواسکتے ہیں ۔

پی ٹی آئی رہنما نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کی تاریخ دیں ، 22جولائی کو پنجاب میں ہماری حکومت قائم ہوجائے گی۔ 23جولائی کو ہم راناثنااللہور عطاء تارڑ کے پنجاب میں داخلے پر پابندی عائد کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی انتخابات کی طرف جاتے تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔ ہمارا مقصد حکومت کو گھر بھیجنا نہیں الیکشن کرانا ہے ۔

ڈالر کی قدر میں اضافے سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 3ماہ پہلے ڈالر مستحکم تھا ،لارج سکیل مینوفیکچر نگ میں اضافہ ہو چکا تھا۔ اب معاہدے کے باوجود مارکیٹ اور کرنسی پر اعتماد بحال نہیں ہورہا۔آئی ایم ایف معاہدے کے بعد ڈالر 10روپے مہنگاہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے پاس چند دن ہیں، ا ن کو جانا ہوگا ،چیف الیکشن کمشنر کے پاس آخری موقع ہے، حکومت کے 5سے زائد ایم این اے ہم سے رابطے میں ہیں۔ اگر شہبازشریف انتخابات کا اعلان کریں گے تو ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں۔