اسلام آباد(صباح نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ شہری کی فیملی کو معاوضے کی ادائیگی کے حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر سیکرٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں لاپتہ شہری عمران خان کی والدہ نسرین بیگم کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔ درخواست گزار کی جانب سے کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ جبکہ وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل سید محمد طیب شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے چیف کمشنر کو معاوضہ ادائیگی سے متعلق خط لکھا ہے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ اس کام کو موخر کیوں کر رہے ہیں؟
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے اس کام کی سپریم کورٹ کو یقین دہانی بھی کرائی تھی لیکن عمل نہیں ہوا، حکومت نہ صرف عدالتی حکم عدولی بلکہ سپریم کورٹ کے آرڈرز کی توہین کی مرتکب ہو رہی ہے، ایک شہری کی تلاش میں ریاست کی ناکامی اور اس معاملے کوبیوروکریٹک طریقے سے ہینڈل کیا جارہا ہے، وفاقی حکومت سپریم کورٹ کو دی گئی یقین دہانی پر عمل کرنے میں ناکامی رہی ہے۔
کرنل ریٹائرڈ انعام رحیم نے دلائل دیئے کہ سپریم کورٹ نے اس کیس میں وفاق کو اسٹے نہیں دیا جبکہ مائرہ ساجد کیس فیصلہ کی بھی تعریف کی۔ہائی کورٹ نے سیکرٹری داخلہ کو طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت14 دسمبر تک ملتوی کردی۔